بہت محفوظ سمجھی جانی والی روہنی کورٹ میں ایک بار پھر گینگ وار کا واقعہ پیش آیا ہے۔ جمعہ کی سہ پہر جتیندر عرف گوگی کو عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔ اس پیشی کے دوران، وکیل کا لباس پہنے دو افراد نے اس پر فائرنگ کی۔ اس واقعہ میں گینگسٹر گوگی کی بھی موت ہو گئی ہے۔
معلومات کے مطابق جتیندر گوگی کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے 2020 میں گرفتار کیا تھا۔ اسے کاؤنٹر انٹیلی جنس ٹیم نے گروگرام سے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت دہلی پولیس نے اس پر 8 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔
وہ قتل، اغوا، پولیس پر حملہ وغیرہ جیسے واقعات میں ملوث تھا۔ گرفتاری کے بعد سے اسے جیل میں رکھا گیا تھا۔ جمعہ کو تیسری بٹالین کی پولیس اور کاؤنٹر انٹیلی جنس کی ٹیم اسے پیش کرنے کے لیے روہنی عدالت لے کر آئی تھی۔ اس دوران ایک وکیل کا لباس پہنے دو آدمی وہاں آئے اور انہوں نے گوگی پر فائرنگ کردی۔
اسے بچانے کے لیے کاؤنٹر انٹیلی جنس کی ٹیم نے حملہ آوروں پر فائرنگ بھی کی جس میں دونوں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ یہ دونوں حملہ آور وکیل کا لباس پہن کر روہنی عدالت میں داخل ہوئے تھے تاکہ کوئی انہیں روک نہ سکے۔ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے دونوں بدمعاشوں کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
اس واقعے میں زخمی ہونے والے جتیندر عرف گوگی کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس پورے واقعے میں کل 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پورے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہلاک ہونے والے جتیندر گوگی اور علی پور کے تاجپوریا کے رہنے والے سنیل عرف ٹلو کے درمیان تقریباً ایک دہائی سے گینگ وار چل رہی ہے۔ اس گینگ وار میں اب تک 20 سے زائد قتل ہو چکے ہیں۔ پولیس ذرائع کا ماننا ہے کہ سنیل عرف ٹلو اس قتل میں ملوث ہوسکتا ہے۔ حالانکہ اس کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے ابھی پولیس کی ٹیم تفتیش میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں:
دہلی کے روہنی کورٹ میں فائرنگ، تین ہلاک
اس فائرنگ کے بعد گینگسٹر جتیندر عرف گوگی کی ایک پرانی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں وہ ہتھیار ڈالنے کی بات کر رہا ہے۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہتھیار ڈالنے والا ہے۔ اس وقت اس کے پاس اسلحہ بھی نہیں ہے۔