امرتسر: شیوسینا کے سینئر لیڈر سدھیر سوری کی ہلاکت کے خلاف احتجاج میں شیوسینا کے کارکنان نے ہفتہ کو امرتسر کے شیوالا بھائیان ریل پھاٹک پر دھرنا دیا جس سے امرتسر-دہلی اور امرتسر-جموں ریل ٹریفک رک گئی۔ شیو سینکوں کا مطالبہ ہے کہ سدھیر سوری کو شہید قرار دیا جائے، اس قتل کیس کی سی بی آئی انکوائری کرائی جائے اور امرت پال سنگھ کو ملزم بنایا جائے۔Sudhir Suri Murder Case
موصولہ اطلاعات کے مطابق ریلوے ٹریک پر احتجاج کرنے والے شیوسینا کارکنان کو پولیس نے ہٹا دیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری ریلوے ٹریک اور شہر کی حفاظت پر مامور ہے۔ شہر میں کشیدگی برقرار ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کی دوپہر کو ہندو رہنما سدھیر سوری کو گوپال نگر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہفتہ کو ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ اس سے قبل ان کا سی ٹی اسکین کیا گیا تھا، جس میں اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ ان کے جسم میں چار گولیاں لگی تھیں۔ اس کے بعد ہندو تنظیموں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔
سدھیر سوری کی رہائش گاہ کے باہر مختلف شیو سینا تنظیموں کے اراکین، جو امرت پال سنگھ کا نام ایف آئی آر میں درج کروانے پر بضد تھے، نے امرتسر شیوالا بھیا ریلوے پھاٹک کو بلاک کرکے مظاہرہ شروع کیا۔ اس کی وجہ سے امرتسر-دہلی شتابدی، ہوڑہ میل، ٹاٹا موری مغربی ایکسپریس اور کئی دیگر ٹرینیں متاثر ہوسکتی ہیں۔ میڈیکل کالج میں پوسٹ مارٹم کے بعد جیسے ہی سوری کی لاش ان کے گھر پہنچی تو ماحول سوگوار ہوگیا۔ سوری کے اہل خانہ اور شیوسینا نے دھمکی دی ہے کہ جب تک سوری کو شہید کا درجہ نہیں دیا جاتا آخری رسومات ادا نہیں کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Sudhir Suri Muder Case سدھیر سوری کا قاتل سات دن کے ریمانڈ پر
یواین آئی