پانچ بار رکن پارلیمان رہے شیوسینا کے رہنما موہن راؤلے، جنہیں شیوسینا کے ابتدائی رہنماؤں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا، آج ان کا گوا میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 72 سال تھی۔
شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے یہ اطلاع ٹویٹر کے ذریعہ دیتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
سنہ 2010 کے قریب شوسینا کی قیادت کے خلاف برہم ہونے کے بعد انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی تھی لیکن جلد ہی پھر شیوسینا میں شامل ہوگئے تھے۔
جنوبی وسطی ممبئی کے مراٹھی باشندوں کے لال باغ، پریل نامی علاقے جہاں زیادہ تر ٹیکسٹائل مل کا غلبہ تھا ان علاقوں میں ان کی اچھی پکڑ تھی۔ انگریزی اخبارات میں انھیں سینا کا پریل برانڈ، سینا پریل ایمبیسڈر اور مل مزدور رہنما کے القاب سے پکارا جاتا تھا۔
راؤلے 84۔ 1979 کے دوران سینا کی یوتھ ونگ بھارتیہ ودیارتھی سینا کے صدر تھے۔ سنہ 1991، 1996 ، 1998، 1999 اور 2004 میں جنوبی وسطی ممبئی کے حلقے سے انتخابات میں لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔
موہن راؤلے کی لاش کو آج شام تدفین کے لئے ممبئی لایا جائے گا۔ دادر میں واقع ان کے گھر لانے کے بعد شیوسینکوں کے آخری درشن کے لئے اسے پریل شیوسینا شاکھا پر رکھا جائے گا جو ان کی کرم بھومی میں شامل ہے۔
آخری رسومات شیواجی پارک شمشان بھومی میں ادا کی جائے گی جس میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سمیت دیگر اعلیٰ سینا لیڈران کی شرکت متوقع ہے۔