ETV Bharat / bharat

Maharashtra Political Crisis: ایکناتھ شندے کے خلاف شیوسینا کی کارروائی - ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر

مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان شیوسینا نے ہاؤس لیڈر ایکناتھ شندے کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ Maharashtra Political Crisis

شیوسینا کے رہنما ایکناتھ شندے متعدد اراکین اسمبلی کے ساتھ گجرات پہنچے
شیوسینا کے رہنما ایکناتھ شندے متعدد اراکین اسمبلی کے ساتھ گجرات پہنچے
author img

By

Published : Jun 21, 2022, 10:53 AM IST

Updated : Jun 21, 2022, 10:43 PM IST

مہاراشٹر: ایکناتھ شندے نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے لیے کبھی دھوکہ نہیں دیں گے۔ بغاوت کے بعد ایکناتھ شندے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بالاصاحب کے سچے شیوسینک ہیں۔ بالاصاحب نے ہمیں ہندوتوا سکھایا ہے، ہم اقتدار کے لیے کبھی بھی دھوکہ نہیں دیں گے، بالاصاحب کے خیالات اور دھرم ویر آنند صاحب نے ہمیں دھوکہ دینا نہیں سکھایا ہے۔

شیوسینا نے ایکناتھ شندے کو قانون ساز پارٹی لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، اب یہ ذمہ داری سنجے چودھری کو دی گئی ہے، وہیں دوسری جانب کانگریس نے مہاراشٹر میں کمل ناتھ کو اپنا مبصر بنایا ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اور شیوسینا کے سرکردہ رہنما ایکناتھ شندے مبینہ طور پر پارٹی کے 11 اراکین اسمبلی کے ساتھ گجرات کے شہر سورت کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ شندے کا یہ قدم ادھو ٹھاکرے حکومت کے لیے مشکلات بڑھا سکتا ہے۔ شندے شیوسینا سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ انہیں 2014 میں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن رہنما کے طور پر نامزد کیا گیا تھا، اس وقت شیوسیان اور بی جے پی کی مخلوط حکومت تھی۔ Shiv Sena leader Eknath Shinde arrived in Gujarat with several MLAs

دوسری جانب شیوسینا کے سابق رہنما نارائن رانے جو اب بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس پیش رفت پر کہا ہے کہ ایسی باتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔

وہیں مہاراشٹر میں حکومت گرنے کی صورت میں دیگر آپشنز سے متعلق شرد پوار نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایکناتھ شندے کے ساتھ کسی بھی بات چیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پوار نے کہا کہ انہوں نے کسی سے بات نہیں کی ہے۔ ایکناتھ شندے نے ہمیں اپنے وزیر اعلیٰ کے عزائم کے بارے میں کبھی نہیں بتایا۔ مجھے یقین ہے کہ ادھو ٹھاکرے اس صورتحال کو سنبھال لیں گے۔ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے نتائج پر شرد پوار نے کہا کہ ایسے انتخابات میں کراس ووٹنگ ہوتی ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، ہم اس کا حل تلاش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت گرانے کی کوشش یہ تیسری بار ہورہی ہے۔

دریں اثنا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ان کی پارٹی کا اس سیاسی واقعات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ حالانکہ پاٹل نے کہا کہ اگر بی جے پی کو مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ شندے کی طرف سے ریاست میں حکومت بنانے کی کوئی تجویز ملتی ہے تو وہ یقینی طور پر اس پر غور کریں گے۔ چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، ہم فی الحال صورتحال کا انتظار کر رہے ہیں اور نگرانی کر رہے ہیں۔ نہ تو ایکناتھ شندے نے حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کو کوئی تجویز بھیجی ہے اور نہ ہی بی جے پی نے انھیں کوئی تجویز بھیجی ہے۔

پاٹل نے کہا کہ راجیہ سبھا اور ایم ایل سی انتخابات کے لیے بی جے پی کو آزاد اور چھوٹی جماعتوں کا ساتھ ملا، ہماری جانکاری کے مطابق ایکناتھ شندے اور 35 اراکین اسمبلی جاچکے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ تیکنیکی طور سے ریاستی حکومت اقلیت میں ہے۔لیکن عملی طور پر حکومت کو اقلیت میں آنے میں کچھ وقت لگے گا۔

مہاراشٹر: ایکناتھ شندے نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے لیے کبھی دھوکہ نہیں دیں گے۔ بغاوت کے بعد ایکناتھ شندے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بالاصاحب کے سچے شیوسینک ہیں۔ بالاصاحب نے ہمیں ہندوتوا سکھایا ہے، ہم اقتدار کے لیے کبھی بھی دھوکہ نہیں دیں گے، بالاصاحب کے خیالات اور دھرم ویر آنند صاحب نے ہمیں دھوکہ دینا نہیں سکھایا ہے۔

شیوسینا نے ایکناتھ شندے کو قانون ساز پارٹی لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، اب یہ ذمہ داری سنجے چودھری کو دی گئی ہے، وہیں دوسری جانب کانگریس نے مہاراشٹر میں کمل ناتھ کو اپنا مبصر بنایا ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اور شیوسینا کے سرکردہ رہنما ایکناتھ شندے مبینہ طور پر پارٹی کے 11 اراکین اسمبلی کے ساتھ گجرات کے شہر سورت کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ شندے کا یہ قدم ادھو ٹھاکرے حکومت کے لیے مشکلات بڑھا سکتا ہے۔ شندے شیوسینا سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ انہیں 2014 میں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن رہنما کے طور پر نامزد کیا گیا تھا، اس وقت شیوسیان اور بی جے پی کی مخلوط حکومت تھی۔ Shiv Sena leader Eknath Shinde arrived in Gujarat with several MLAs

دوسری جانب شیوسینا کے سابق رہنما نارائن رانے جو اب بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس پیش رفت پر کہا ہے کہ ایسی باتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔

وہیں مہاراشٹر میں حکومت گرنے کی صورت میں دیگر آپشنز سے متعلق شرد پوار نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایکناتھ شندے کے ساتھ کسی بھی بات چیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پوار نے کہا کہ انہوں نے کسی سے بات نہیں کی ہے۔ ایکناتھ شندے نے ہمیں اپنے وزیر اعلیٰ کے عزائم کے بارے میں کبھی نہیں بتایا۔ مجھے یقین ہے کہ ادھو ٹھاکرے اس صورتحال کو سنبھال لیں گے۔ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے نتائج پر شرد پوار نے کہا کہ ایسے انتخابات میں کراس ووٹنگ ہوتی ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، ہم اس کا حل تلاش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت گرانے کی کوشش یہ تیسری بار ہورہی ہے۔

دریں اثنا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ان کی پارٹی کا اس سیاسی واقعات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ حالانکہ پاٹل نے کہا کہ اگر بی جے پی کو مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ شندے کی طرف سے ریاست میں حکومت بنانے کی کوئی تجویز ملتی ہے تو وہ یقینی طور پر اس پر غور کریں گے۔ چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، ہم فی الحال صورتحال کا انتظار کر رہے ہیں اور نگرانی کر رہے ہیں۔ نہ تو ایکناتھ شندے نے حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کو کوئی تجویز بھیجی ہے اور نہ ہی بی جے پی نے انھیں کوئی تجویز بھیجی ہے۔

پاٹل نے کہا کہ راجیہ سبھا اور ایم ایل سی انتخابات کے لیے بی جے پی کو آزاد اور چھوٹی جماعتوں کا ساتھ ملا، ہماری جانکاری کے مطابق ایکناتھ شندے اور 35 اراکین اسمبلی جاچکے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ تیکنیکی طور سے ریاستی حکومت اقلیت میں ہے۔لیکن عملی طور پر حکومت کو اقلیت میں آنے میں کچھ وقت لگے گا۔

Last Updated : Jun 21, 2022, 10:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.