ابوظہبی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان نے بدھ کے روز اپنے بڑے بیٹے شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کو ابوظہبی کا صدر اور ولی عہد کے طور پر نامزد کیا ہے۔ سی ایم ایم نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ سی این این کے مطابق یہ اقدام محمد بن زید النہیان کے اپنے بھائی شیخ خلیفہ کی موت کے بعد خلیج فارس کے ملک کے صدر بننے کے دس ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ تیل سے مالا مال متحدہ عرب امارات اوپیک آئل کارٹیل کا رکن ہے اور دنیا کے سب سے بڑے خودمختار دولت کے فنڈز کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ ملک سات امارات کا ایک فیڈریشن ہے، ہر ایک کا اپنا حکمران خاندان ہے، جس میں علاقائی کاروبار اور سیاحت کا مرکز دبئی بھی شامل ہے۔
محمد بن زید النہیان نے اپنے بھائی شیخ منصور بن زید کو متحدہ عرب امارات کا نائب صدر بھی مقرر کیا ہے جس میں وہ دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کے ساتھ اشتراک کریں گے جو ان کے سسر بھی ہیں۔ یہ عہدہ پہلے صرف دبئی کے حکمران کے پاس تھا۔ شیخ منصور 2009 سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم ہیں اور اس ماہ متحدہ عرب امارات کے خودمختار دولت فنڈز میں سے ایک مبادلہ کے چیئرمین بن گئے جو 17 بلین امریکی ڈالر کے اثاثوں کا انتظام کرتا ہے۔ سی این این کے مطابق شیخ منصور پریمیئر لیگ کے مانچسٹر سٹی فٹ بال کلب کے مالک بھی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ ابوظہبی کے ولی عہد سے وزیراعظم مودی کی ٹیلی فون پر بات چیت
صدر کے دو بھائیوں شیخ طہنون بن زید اور شیخ حزہ بن زید کو بدھ کے روز ابوظہبی کا نائب حکمران نامزد کیا گیا۔ شیخ طہنون متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر اور ابوظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ہیں، جن کے پاس سوورین ویلتھ فنڈ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 790 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے ہیں۔