سابق مرکزی وزیر شتروگھن سنہا، جو کبھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اعلیٰ رہنماؤں میں شامل تھے، نے مودی سے خواہ مخواہ دکھی رہنے والوں کو دنیا کے دکھوں کا نیا ویرینٹ بتاکر سیاسی حرارت میں اضافہ کردیا ہے۔
اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے شتروگھن سنہا نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ دنیا میں ناخوش افراد کی 4 قسمیں ہیں۔ پہلا، ایک اپنے غموں سے ناخوش ہے، دوسرا، دوسروں کی تکلیف سے ناخوش ہے، تیسرا دوسروں کی خوشی سے ناخوش ہے اور چوتھا نیا ویرینٹ، بغیر بات کے خواہ مخواہ مودی سے دکھی۔‘‘
پٹنہ صاحب سے دو مرتبہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رہے شتروگھن سنہا نے بی جے پی کو چھوڑ کر 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ کانگریس نے انہیں پٹنہ صاحب سے میدان میں اتارا تھا لیکن وہ بی جے پی کے روی شنکر پرساد سے الیکشن ہار گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ای ٹی وی بھارت کی شتروگھن سنہا سے خصوصی گفتگو
شتروگھن سنہا کے ٹویٹ کی آخری لائن وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کے طور پر دیکھی جارہی ہے۔ بہت سارے لوگ سوشل میڈیا پر یہ کہتے ہوئے ٹویٹ کر رہے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ شتروگھن سنہا گھر واپسی (بی جے پی میں واپسی) کی تیاری کر رہے ہیں۔