سینیئر کانگریس لیڈر شتروگھن سنہا جلد ہی مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی سربراہی والی پارٹی ترنمول کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں۔ سنہا کے قریبی ذرائع نے اتوار کے روز یہ معلومات دیں۔
سنہا نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت میں ہندی میں ایک ٹویٹ کیا تھا، جس کے بعد یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ شاید وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں 'گھر واپسی' کریں گے۔
لیکن ذرائع کے مطابق ان کا جھکاؤ ترنمول کانگریس کی طرف بتایا جارہا ہے، جس نے حالیہ بنگال اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو زبردست شکست دی ہے۔ ممتا بنرجی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مودی کی سب سے بڑی حریف سمجھا جارہا ہے۔
جب اس سلسلے میں شتروگھن سنہا سے پوچھا گیا تو انہوں نے واضح طور پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا لیکن یہ ضرور کہا کہ سیاست میں امکانات کی تلاش ایک فن ہے۔
کولکاتہ میں ترنمول رہنماؤں کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں سنہا کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں اور بات چیت صحیح رخ کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے ساتھ شتروگھن سنہا کے تعلقات ہمیشہ بہتر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ میں توسیع پر راہل کا طنز، ورزاء نہیں ویکسین بڑھنی چاہیے
ذرائع نے بتایا کہ شتروگھن سنہا کے 21 جولائی کو یوم شہداء تقریب کے دوران ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ سنہا جو 'بہاری بابو' کے نام سے مشہور ہیں، نے حال ہی میں ہونے والے بنگال اسمبلی انتخابات کے دوران ممتا بنرجی کو 'اصلی رائل بنگال ٹائیگر' کہہ کر تعریف کی تھی۔
پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ سے دو مرتبہ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سنہا نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی اور اسی حلقہ سے 2019 کا لوک سبھا انتخاب بھی لڑے تھے لیکن سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کے ہاتھوں انہیں شکست ہوگئی تھی۔