بھوپال: کانگریس پارٹی کے قومی صدر کے انتخابات کی ہلچل پورے ملک میں زوروں سے جاری ہے۔ وہیں کانگریس پارٹی کے قومی صدر کے امیدوار ششی تھرور دارالحکومت بھوپال پہنچے۔ ششی تھرور نے ریاستی کانگریس کے دفتر میں اپنی پریس کانفرنس کی اور نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کانگریس کا ہر وہ شخص جو ووٹ ڈالنے کا حق دار ہے، وہ اپنی مرضی سے ووٹ ڈال سکتا ہے۔ Shashi Tharoor press conference in bhopal
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ایک دوسرے کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ صرف مجھے یا دوسرے امیدوار کو ہی ووٹ کرے بلکہ ہر ووٹر کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے دل کی بات سنے اور اپنی مرضی سے ووٹ کرے۔ انہوں نے کہا کمل ناتھ کسی سے یہ نہیں پوچھیں گے کہ انہوں نے کس کو ووٹ کیا ہے۔کیونکہ سبھی کو اپنا ووٹ دینے کا حق ہے اور کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے شخص کو ووٹ دینے یا نہ دینے پر مجبور کرے۔
وہیں ششی تھرور سے میڈیا کے یہ سوال کہ 2024 میں ہونے والے انتخابات میں گاندھی خاندان کا چہرہ ہوگا یا پھر دوسرا، اس پر ششی تھرور نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں نریندر مودی نے 37 فیصد سے 60 فیصد سیٹ لوک سبھا میں حاصل کیا تھا اور 63 فیصد سیٹ دیگر پارٹیوں نے حاصل کیں۔ ششی تھرور نے کہا اگر میں صدر منتخب ہوتا ہوں تو 'گٹھ بندھن' پر دھیان دوں گا۔ اس میں چاہے ہمیں قومی 'گٹھ بندھن' بنانا پڑے۔ ہمیں اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے گی ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس کا ایک بڑا حصہ کانگریس پارٹی کے قومی صدر کے انتخابات میں میکاارجن کھڑگے کے سپورٹ میں ہے۔ وہیں ریاست کے سینیئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے بھی میکا ارجن کھڑگے کو ووٹ دینے کی بات کہی تھی۔ میڈیا کے اس سوال پر ششی تھرور نے کہا کہ ووٹ دینا یا نہیں دینا یہ ووٹر پر ڈیپینڈ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ریاست مدھیہ پردیش کے سبھی کانگریس لیڈران کا شکر گزار ہوں۔ مجھے یہاں بہت پیار ملا ہے۔ مدھیہ پردیش میں دونوں امیدواروں کو ایک جیسا دیکھا جا رہا ہے۔ یہ بات مجھے دوسری ریاستوں میں نظر نہیں آئی۔ ششی تھرور نے یہاں یہ بھی کہا کہ جس طرح کا پیار میلکا ارجن گھڑگے کو دیا جا رہا ہے، ویسا مجھے نہیں مل پایا لیکن ریاست مدھیہ پردیش کے استقبال اور پیار سے مجھے خوشی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Shashi Tharoor Releases Election Manifesto ششی تھرور نے انتخابی منشور جاری کیا
ششی تھرور نے آخر میں کہا کہ ہم دونوں امیدوار چاہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کو کامیابی ملے اور ہم کانگریس پارٹی کو بہتر بنانے کے لئے کام کریں گے اور یہ انتخاب کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے ہے۔