شاہنواز حسین نے حامد انصاری Former Vice President Hamid Ansari پر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ حامد انصاری نے بھارتی مسلمانوں کے بارے میں جو بات کہی، وہ کہیں سے بھی درست نہیں ہے۔ بھارتی مسلمانوں کو ایک طرح سے گمراہ کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ حامد انصاری وقتاً فوقتاً اس قسم کا کام کرتے رہتے ہیں۔ IAMC پروگرام میں حامد انصاری کی کہی گئی باتوں کی بی جے پی سخت مذمت کرتی ہے۔
شاہنواز حسین نے واضح طور پر کہا کہ اس وقت مرکز میں نریندر مودی کی حکومت ہے اور یہ حکومت پوری دنیا میں مسلمانوں کے لیے بہترین حکومت ہے۔ بھارت میں ہندو مسلم اتحاد ہے۔ نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کی طرز پر کام کر رہے ہیں۔ بھارت کے مسلمانوں کی حالت دنیا کے دیگر ممالک سے بہتر ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان نے کہا کہ امریکہ میں حامد انصاری جس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، وہ کہیں نہ کہیں غلط ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ان کے بیان کو افسوس ناک سمجھتے ہیں۔ Hamid Ansari Criticises Indian Democracy
یہ بھی پڑھیں: Hamid Ansari on Human Rights Situation in India: ' ملک میں مخصوص مذہب کے لوگوں کو مشتعل کیا جا رہا ہے'
واضح رہے کہ بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری Hamid Ansari On Hinduism in India اور چار امریکی قانون سازوں نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو انڈین امریکن مسلم کونسل کے زیر اہتمام ایک ورچوئل میٹنگ میں سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے کہا کہ 'ملک میں خاص طور پر ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کو مشتعل کیا جا رہا ہے۔ ثقافتی قوم پرستی کے نام پر عدم برداشت کو ہوا دی جا رہی ہے اور ملک میں عدم تحفظ کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے'۔ Hamid Ansari on Human Rights Situation in India