متھرا: سری کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ تنازعہ کے سلسلے میں آج متھرا کی ضلع عدالت میں سماعت ہوگی۔شری کرشن جنم بھومی اور متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ متھرا کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں 13.37 ایکڑ زمین کی ملکیت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں پوری زمین لینے اور شری کرشن جنم بھومی کے قریب تعمیر شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔Shahi idgah case hearing in mathura district court
مزید پڑھیں:۔ Mathura Eidgaah Case متھرا شاہی عیدگاہ کیس میں بھی ویڈیو گرافی سروے کا حکم
درخواست گزار نے متنازعہ جگہ کی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ یہ معاملہ نچلی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ مسلسل تاخیر کی وجہ سے عرضی گزار منیش یادو نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ منیش نے ہائی کورٹ میں بھی یہی مطالبہ کیا۔ اس کے بعد عدالت نے نچلی عدالت سے رپورٹ طلب کی۔ اس معاملے کی سماعت 29 اگست کو ہائی کورٹ میں ہوئی تھی۔ عدالت نے مندر کی جانب سے نچلی عدالت میں دائر درخواست پر چار ماہ میں سماعت مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ ہندو عقیدے کے مطابق شری کرشن کی جائے پیدائش متھرا ہے اور وہاں ان کے نام سے مندر بھی ہے لیکن جس جگہ کو ان کی جائے پیدائش بتایا جاتا ہے وہاں مسلمانوں کی شاہی عیدگاہ مسجد ہے، جس کی 13.37 ایکڑ اراضی کو کرشن جنم بھومی مندر کی ملکیت بتاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے بنارس کی گیان واپی مسجد میں سروے کے دوران وضوخانے میں نصب فوارے کو شیولنگ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جس کے بعد کورٹ نے ویڈیو گرافی سروے کا حکم دیا تھا۔