کورونا وبا کے دوران یہ پہلا موقع ہوگا جب کسی کورونا پازیٹیو مریض کا پوسٹ مارٹم ہوگا۔ آرجے ڈی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سینیئر رہنما شہاب الدین کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے ہفتہ کی صبح دین دیال اپادھیائے اسپتال میں آخری سانس لی۔
وہ کورونا وائرس کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتہ سے دین دیال اپادھیائے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ شہاب الدین کا بیٹا اسامہ شہاب اور دوسرے رشتے دار مسلسل یہ الزام لگارہے ہیں کہ شہاب الدین کی موت کورونا کے بہانے سازش کے تحت ہوئی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
شہاب الدین کے داماد عمیر احمد خان عرف ٹکاخان ضلع پریشد رکن گیا نے ای ٹی وی کو فون پر بتایا ہے کہ اسامہ شہاب نے مجسٹریٹ کے سامنے ایک بڑی سازش ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس طرح سے اسپتال اور تہاڑ جیل انتظامیہ کی لاپروائی سامنے آئی ہے۔ اس پر مسلسل باتیں کی جارہی ہیں۔
اسامہ شہاب نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں جیل ڈی جی اور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ان دونوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مجسٹریٹ نے اسامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم کی ہدا ہت دی ہے۔
سنیچر کے روز مرحوم ڈاکٹر شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ ان کے والد کا پوسٹ مارٹم کیا جائے لیکن اسپتال نے کورونا پروٹوکول کی وجہ سے پوسٹ مارٹم کرانے سے منع کردیا تھا۔ آج دوپہر 3:30 بجے آخری رسومات طئے تھیں لیکن اسامہ اور رشتے دار عدالت سے رجوع ہوئے جس پر مجسٹریٹ نے آج دوپہر دو بجے پھر پوسٹ مارٹم کا حکم دیا۔
پیر یعنی 3 مئی کو مرحوم کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ہی قریب دوپہر 2 بجے انہیں دہلی میں ہی واقع قبرستان میں سپردِ خاک کیا جائیگا۔ حالانکہ حنا شہاب اور اسامہ کی طرف سے مسلسل مطالبہ ہو رہا ہے کہ شہاب الدین کی تجہیز و تکفین ان کے آبائی گاوں میں کرائی جائے اور وہ کورونا کے گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے ساری رسومات ادا کریں گے۔ تاہم انہیں منظوری نہیں دی گئی ہے۔