نئی دہلی: پیر کے روز لوک سبھا میں سیکورٹی کے معاملے پر زبردست ہنگامہ کرنے والے اپوزیشن کے 33 اراکین پارلیمنٹ کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے معطل کر دیا گیا۔ اسی طرح 45 اراکین پارلیمنٹ کو راجیہ سبھا سے بھی معطل کر دیا گیا اور کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ گزشتہ ہفتے اپوزیشن کے 13 ایم پیز کو لوک سبھا سے اور ایک ایم پی کو راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔
جس کے بعد معطل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی کل تعداد اب 92 ہوگئی ہے۔ جس میں لوک سبھا سے 46 اور راجیہ سبھا سے 46 اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اپوزیشن رہنما 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر وزیر داخلہ کے بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ راجیہ سبھا سے معطل ہونے والوں میں رندیپ سرجے والا اور جے رام رمیش بھی شامل ہیں۔ ان میں سے 11 راجیہ سبھا کے اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کا معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔
چار بار کے التوا کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی تین بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرنے لگے۔ پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان کے نام لئے جو ہنگامہ کر رہے تھے۔ اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان نے توہین کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کے 33 ارکان کے نام لیے اور سبھی کو اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔
پرہلاد جوشی نے کہا کہ بار بار کی درخواست کے باوجود یہ ارکان ایوان میں پلے کارڈ لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ڈاکٹر کے جے کمار، وجے وسنت اور عبدالخالق کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ تک معطل کر دیا گیا ہے۔ ان تینوں اراکین نے اسپیکر کی نشست کے قریب جاکر نعرے بازی کی اور پلے کارڈز لہرائے۔