حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے سکندرآباد میں پیر کی رات ایک عمارت میں زبردست آگ لگ گئی۔ پولیس ذرائع نے تصدیق کی کہ آگ لگنے سے آٹھ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی عمریں 35 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ دس دیگر شدید جھلس گئے، تاہم دیگر زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی گاندھی اور یشودا اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت وجئے واڑہ کے اے ہریش، چنئی کے سیتا رمن اور دہلی کے ویتندر کے طور پر کی گئی ہے جبکہ باقی کی شناخت ہونی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پانچ منزلہ عمارت کے تہہ خانے میں واقع الیکٹرک گاڑیوں کے ایک شوروم میں بھیانک آگ لگ گئی۔ جس کے سبب عمارت میں بہت زیادہ دھواں پھیل گیا اور شو روم کے اوپر والے لاج کے کمروں اور احاطے میں بہت سے لوگ بے ہوش ہوگئے۔ متاثرین کو گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔Seven people died of suffocation due to thick smoke when a fire broke out in a lodge in Secunderabad
مزید پڑھیں: Kalaburagi Road Accident : مسافر بس میں آگ لگنے سے آٹھ افراد ہلاک، 12 زخمی
پاسپورٹ آفس کے قریب ایک پانچ منزلہ عمارت ہے جسے روبی لگژری پرائیڈ کہتے ہیں۔ اسی عمارت کے تہہ خانے میں روبی الیکٹرک گاڑیوں کا ایک شوروم ہے۔ باقی چار منزلوں پر ہوٹل کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ آگ پیر کی رات تقریباً 9.40 بجے گراؤنڈ فلور پر لگی۔ عملے کا کہنا ہے کہ یہ آگ بجلی کے شارٹ سرکٹ سے لگی ہے۔ شوروم میں موجود الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریاں گرمی کے باعث پھٹ گئیں۔ جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ آگ اور دھواں سیڑھیوں کے ذریعے اوپری منزل تک پھیل گیا۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور بیٹریوں کی وجہ سے گہرا دھواں ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ وزراء تلاسانی سرینواس یادو، محمود علی، حیدرآباد کے سی پی سی وی آنند نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے اس واقعہ پر صدمے کا اظہار کیا۔
وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے سکندرآباد حادثے میں جانی نقصان پر غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے ٹویٹ کیا کہ میری ہمدردی سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے، میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔" وزیر اعظم کے دفتر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ مہلوکین کے اہل خانہ کو دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے فراہم کیے جائیں گے۔