ETV Bharat / bharat

Union Budget 2023 کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان کا عام بجٹ پر ردعمل

author img

By

Published : Feb 2, 2023, 3:40 PM IST

کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان نے عام بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس عام بجٹ میں کافی رعایتیں دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کی خسارے سے جھوج رہی صنعت کو پٹری پر لانے کے لئے مثبت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے لئے نو ہزار کروڑ کا مرکزی اسسٹنس مثبت ہے۔

کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان کا عام بجٹ پر ردعمل
کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان کا عام بجٹ پر ردعمل
کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان کا عام بجٹ پر ردعمل

سرینگر: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کو آئندہ مالی سال کے لیے ملک کا عام بجٹ پیش کیا۔ اگلے برس اپریل۔ مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ بی جے پی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے، اسی لیے یہ بجٹ بی جے پی حکومت کے لیے کافی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے عوام کے لیے کئی طرح کی رعایتوں اور مراعات کا اعلان کیا ہے۔ اس عام بجٹ میں جموں وکشمیر کے لیے 35581 کروڑ وپے مختص کئے گئے ہیں، جس میں رواں مالی سال کے تخمینے میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا ہے۔

اس بجٹ میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور صنعتی ترقی کو بلاک سطح تک لے جانے کیلئے 28،400 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایک نئی صنعتی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کیا گیا، جو سنہ 2037 تک لاگو ہونے والی ہے۔ بی جے پی کی مخالف سیاسی جماعتوں نے بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے 'عوام کش' قرار دیا ہے تاہم تاجروں نے اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ تجارت کے لئے کافی حد تک موافق ہے۔

کشمیر کے معروف تاجر رہنما ابرار احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بجٹ میں جہاں ملک کی تجارت کے لئے کافی رعایتیں دی گئی ہے، وہیں جموں کشمیر کی خسارے سے جھوج رہی صنعت کو پٹری پر لانے کے لئے مثبت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے لئے نو ہزار کروڑ کا مرکزی اسسٹنس مثبت ہے۔ واضح رہے کہ اس بجٹ میں ملازمت پیشہ افراد کو بہت سہولت دی گئی ہے۔ ان کے لیے انکم ٹیکس میں رعایت کی حد میں دو لاکھ کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور ٹیکس کی چھوٹ کی حد کو پانچ لاکھ سے بڑھا کر سات لاکھ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکس کے سلیب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ سیتارمن نے کہا کہ اب ساڑھے پندرہ لاکھ روپے سالانہ آمدن والے ملازمت پیشہ کو ٹیکس کی مد میں 52500 روپے کا فائدہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Union Budget for Minority مرکزی بجٹ سے اقلیتی طبقات مایوس

کشمیر کے معروف تاجر ابرار احمد خان کا عام بجٹ پر ردعمل

سرینگر: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کو آئندہ مالی سال کے لیے ملک کا عام بجٹ پیش کیا۔ اگلے برس اپریل۔ مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ بی جے پی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے، اسی لیے یہ بجٹ بی جے پی حکومت کے لیے کافی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے عوام کے لیے کئی طرح کی رعایتوں اور مراعات کا اعلان کیا ہے۔ اس عام بجٹ میں جموں وکشمیر کے لیے 35581 کروڑ وپے مختص کئے گئے ہیں، جس میں رواں مالی سال کے تخمینے میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا ہے۔

اس بجٹ میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور صنعتی ترقی کو بلاک سطح تک لے جانے کیلئے 28،400 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایک نئی صنعتی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کیا گیا، جو سنہ 2037 تک لاگو ہونے والی ہے۔ بی جے پی کی مخالف سیاسی جماعتوں نے بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے 'عوام کش' قرار دیا ہے تاہم تاجروں نے اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ تجارت کے لئے کافی حد تک موافق ہے۔

کشمیر کے معروف تاجر رہنما ابرار احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بجٹ میں جہاں ملک کی تجارت کے لئے کافی رعایتیں دی گئی ہے، وہیں جموں کشمیر کی خسارے سے جھوج رہی صنعت کو پٹری پر لانے کے لئے مثبت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے لئے نو ہزار کروڑ کا مرکزی اسسٹنس مثبت ہے۔ واضح رہے کہ اس بجٹ میں ملازمت پیشہ افراد کو بہت سہولت دی گئی ہے۔ ان کے لیے انکم ٹیکس میں رعایت کی حد میں دو لاکھ کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور ٹیکس کی چھوٹ کی حد کو پانچ لاکھ سے بڑھا کر سات لاکھ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکس کے سلیب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ سیتارمن نے کہا کہ اب ساڑھے پندرہ لاکھ روپے سالانہ آمدن والے ملازمت پیشہ کو ٹیکس کی مد میں 52500 روپے کا فائدہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Union Budget for Minority مرکزی بجٹ سے اقلیتی طبقات مایوس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.