ریاست مدھیہ پردیش کے سینئر کانگریس رہنماء اور سماجی کارکن منور کوثر نے تریپورہ معاملہ ( tripura violence) پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل سوشل میڈیا پر دیکھ رہا ہوں، سمجھ رہا ہوں اور پڑھ رہا ہوں کہ تریپورہ میں مسلمانوں پر زیادتی کی جارہی ہے۔ وہاں کی 20 سے 25 مساجد کو آگ لگا دی گئی۔ سینکڑوں کی تعداد میں مسلمانوں کی دکانوں اور مکانات کو آگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں موٹرسائیکل اور کاروں کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں دہشت پھیلانے والوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، وہاں کا انتظامیہ ان کے ساتھ ہے۔ وزیر اعلی خاموش تماشائی بنے سب کچھ دیکھ رہے ہیں ۔ ہمارے ملک کے امن پسند لوگ جن میں ہندو و مسلمان شامل ہے وہ اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں بھی مسلسل اس کے خلاف احتجاج جاری ہے لیکن افسوس کی بات ہے کی ابھی تک ان کو انصاف نہیں مل پارہا ہے، ان پر مسلسل حملے کیے جارہے ہیں۔
منور کوثر نے وزیر اعظم کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس پر کام کیا جائے گا تو اس وقت انہیں اپنے وعدے کو یاد کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومتت تریپورہ کے مسلمانوں کی حفاظت کی ذمہ داری لے اور وہاں پر ہورہے تشدد پر قابو کیا جائے نیز ملزمین کے خلاف سخت سے سخت اقدام کئے جائیں۔