ریاست بہار کے شہر گیا میں جن سنسکرتی منچ کی جانب سے 'یاد رفتگاں بہار' کے عنوان سے یک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار میں ادبا، شعرا اور محبان اردو کی شرکت ہوئی۔ سیمینار کے تعلق سے ڈاکٹر احمد صغیر نے بتایا کہ ' گزشتہ سالوں میں جن ادبا اور شعرا کی رحلت ہوئی ہے ان کی یادیں اور فکر و فن پر اس سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جن سنسکرتی منچ کا یہ سیمینار ان ادبا و شعرا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہے۔ Yaad Raftgaan Program in Gaya
سیمینار کے تعلق سے 'جن سنسکرتی منچ' کے سکریٹری و معروف افسانہ نگار ڈاکٹر احمد صغیر نے بتایا کہ سیمینار میں اردو زبان و ادب کی بڑی شخصیت جو اب ہمارے درمیان میں نہیں ہیں، انہیں نہ صرف یاد کررہے ہیں، بلکہ ان کے ادبی سرمایہ کو آگے بڑھانے کے لیے نئے لکھنے والوں سے مضمون لکھوا کر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے کیونکہ اب یہی ہمارے مستقبل ہیں اور یہی ادبی وراثت کو آگے بڑھائیں گے۔
وہیں اس موقع پر سینٹرل یونیورسیٹی کے پروفیسر ڈاکٹر کفیل احمد نے کہا کہ آج کے پروگرام کا بہتر پیغام یہ ہے کہ ہم اپنے جاننے والوں کو یادکر رہے ہیں اور انکے جو پیغامات ہیں، وہ ہم اپنی زندگی میں اتاریں اور آنے والی نسلوں کو پہنچائیں۔ یاد رفتگاں میں جتنے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، اس میں فکشن، شاعری وغزل اور تنقید کی بڑی شخصیت تھیں، جنکی عملی زندگی کو ہم یاد کریں اور اس پر عمل کریں تو ہم اپنے آپ کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں۔ معاشرے کی بھلائی اور بہتری بھی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس موقع پر بہار کی 21 ادبی شخصیات کو یاد کیا گیا۔ مجلس کی صدارت 'جن سنسکرتی منچ' کے صدر جتندر کمار، معصوم عزیز کاظمی، پروفیسر عین تابش، صفدر امام قادری نے کی۔ وہیں سیمینار کی نظامت انل انسمن اور اسسٹنٹ پروفیسر ابو حذیفہ نے انجام دیا۔ پہلا سیشن افتتاحی اجلاس جبکہ دوسرے اور تیسرے سیشن میں مقالہ نگاروں نے مقالے پیش کیے۔
یہ بھی پڑھیں: یاد غالب پروگرام میں نوجوانوں نے منوایا اپنی شاعری کا لوہا