ETV Bharat / bharat

راجستھان: اجمیر میں توپ کے دھماکہ سے سحری اور افطاری

author img

By

Published : Apr 25, 2021, 11:35 AM IST

اجمیر شہر کے بڑے پیر کی پہاڑی سے فوزیہ خان درگاہ کی رسموں کے آغاز کے موقع پر توپ داغنے کے علاوہ رمضان مبارک میں اور ہر جمعہ کی نماز کے علاوہ عیدین اور دیگر مہینوں کی چاند رات کو چاند کی شہادت کی اطلاع توپ داغ کردیتی ہیں۔

sehri and iftar with cannon blast in ajmer
اجمیر میں توپ کے دھماکہ سے سحری اور افطاری

ریاست راجستھان میں اجمیر شہر کے بڑے پیر کی پہاڑی سے ایک توپ چلائی جاتی ہے جس کے دھماکے سے شہر کے لوگوں کو سحری اور افطار کرنے کی اطلاع دی جاتی ہے۔

اجمیر میں توپ کے دھماکہ سے سحری اور افطاری

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس توپ کو کوئی مرد نہیں چلاتا ہے بلکہ ایک خاتون فوزیہ خان چلاتی ہیں، فوزیہ خان، سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کے موروثی عملہ سے تعلق رکھتی ہیں اور 8 برس کی عمر سے ہی توپ چلانے کا کام کر رہی ہیں، فوزیہ خان کو توپ چلانے کی ہمت اور حوصلہ ان کے اباو اجداد سے ہی حاصل ہوئی ہے۔

فوزیہ کے والد حنیف خان نے یہ ذمہ نہیں 8 سال کی عمر میں ہی فوزیہ کو سوپ دیا تھا، جس کے بعد سے فوزیہ خان درگاہ کی رسموں کے آغاز کے موقع پر توپ داغنے کے علاوہ رمضان مبارک میں اور ہر جمعہ کی نماز کے علاوہ عید الفطر اور دیگر مہینوں کی چاند رات کو چاند کی شہادت کی اطلاع توپ داغ کر لوگوں کو دیتی ہیں۔

فوزیہ کے دادا بندو خان اور ان کے بعد ان کے والد حنیف خان توپ داغنے کا کام کرتے تھے، یہ سب ہی درگاہ کمیٹی کے موروثی کمیٹی میں شامل ہیں، توپ کے بارود کا خرچہ درگاہ کمیٹی برداشت کرتی ہے، جبکہ فوزیہ کو توپ چلانے کا ماہانہ محض دس سے بیس روپئے ہی ملتا ہیں۔

ریاست راجستھان میں اجمیر شہر کے بڑے پیر کی پہاڑی سے ایک توپ چلائی جاتی ہے جس کے دھماکے سے شہر کے لوگوں کو سحری اور افطار کرنے کی اطلاع دی جاتی ہے۔

اجمیر میں توپ کے دھماکہ سے سحری اور افطاری

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس توپ کو کوئی مرد نہیں چلاتا ہے بلکہ ایک خاتون فوزیہ خان چلاتی ہیں، فوزیہ خان، سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کے موروثی عملہ سے تعلق رکھتی ہیں اور 8 برس کی عمر سے ہی توپ چلانے کا کام کر رہی ہیں، فوزیہ خان کو توپ چلانے کی ہمت اور حوصلہ ان کے اباو اجداد سے ہی حاصل ہوئی ہے۔

فوزیہ کے والد حنیف خان نے یہ ذمہ نہیں 8 سال کی عمر میں ہی فوزیہ کو سوپ دیا تھا، جس کے بعد سے فوزیہ خان درگاہ کی رسموں کے آغاز کے موقع پر توپ داغنے کے علاوہ رمضان مبارک میں اور ہر جمعہ کی نماز کے علاوہ عید الفطر اور دیگر مہینوں کی چاند رات کو چاند کی شہادت کی اطلاع توپ داغ کر لوگوں کو دیتی ہیں۔

فوزیہ کے دادا بندو خان اور ان کے بعد ان کے والد حنیف خان توپ داغنے کا کام کرتے تھے، یہ سب ہی درگاہ کمیٹی کے موروثی کمیٹی میں شامل ہیں، توپ کے بارود کا خرچہ درگاہ کمیٹی برداشت کرتی ہے، جبکہ فوزیہ کو توپ چلانے کا ماہانہ محض دس سے بیس روپئے ہی ملتا ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.