ETV Bharat / bharat

Sidhu Road Rage Case: سدھو کی بڑھی مشکلیں، روڈ ریج معاملہ میں سپریم کورٹ میں پھر سے ہوگی سماعت

سپریم کورٹ نے 1988 کے روڈ رینج معاملہ میں پنجاب کے کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کو محض 1 ہزار جرمانے کی سزا سناتے ہوئے رہا کردیا تھا۔ سپریم کورٹ آج اپنے اس فیصلے سے متعلق نظرثانی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ SC Hear Review Petition of Road Rage Case

سدھو کی بڑھی مشکلیں
سدھو کی بڑھی مشکلیں
author img

By

Published : Feb 3, 2022, 11:35 AM IST

سپریم کورٹ جمعرات کو اپنے 15مئی 2018 کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ جہاں عدالت نے 1988 کے پٹیالہ روڈ رینج معاملہ میں پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو پر محض 1000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں پٹیالہ کے ایک رہائشی کی موت واقع ہوگئی تھی۔ Plea Against Sidhu in 1988 Road Rage Case

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق اس معاملے کو جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ کے سامنے 3 فروری کو سماعت کے لیے درج کیا گیا ہے۔جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ متاثرہ خاندان کے ایک رکن گرنام سنگھ کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں عدالت سے اپنے حکم پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ SC on Road Rage Case

سال 1988 میں سڑک پر ہوئی لڑائی کے دوران سدھو کی جانب سے مبینہ طور پر گھونسا مارے جانے سے ایک 65 سالہ شخص کی موت ہوگئی تھی۔ عدالت عظمیٰ 15 مئی 2018 کو اپنے فیصلے کی دوبارہ جانچ کے لیے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 15 مئی 2018 کو سدھو کو یہ کہتے ہوئے بری کردیا تھا کہ ان کے خلاف جمع کیے گئے ثبوت قتل جیسے سنگین الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

عدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 323 کے تحت سدھو کو چوٹ پہنچانے کا مجرم ٹھہرایا اور اس کے لیے صرف ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں اس معاملے سے بری کردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا تھا کہ یہ معاملہ 30 سال پرانا ہے، ملزم اور متاثرہ کے درمیان کوئی دشمنی کا بھی معاملہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کورٹ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم نے کوئی ہتھیار کا استعمال نہیں کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے برعکس اپنا فیصلہ سنایا، جس میں سدھو کو قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور انہیں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ میڈیکل ریکارڈ سمیت تمام شواہد کی جانچ کے بعد سدھو کو غلط طور پر سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: Delhi Violence 2020: دہلی پولیس نے عمر خالد اور دیگر چھ ملزمین کی ضمانت کی مخالفت کی

سپریم کورٹ جمعرات کو اپنے 15مئی 2018 کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ جہاں عدالت نے 1988 کے پٹیالہ روڈ رینج معاملہ میں پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو پر محض 1000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں پٹیالہ کے ایک رہائشی کی موت واقع ہوگئی تھی۔ Plea Against Sidhu in 1988 Road Rage Case

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق اس معاملے کو جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ کے سامنے 3 فروری کو سماعت کے لیے درج کیا گیا ہے۔جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ متاثرہ خاندان کے ایک رکن گرنام سنگھ کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں عدالت سے اپنے حکم پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ SC on Road Rage Case

سال 1988 میں سڑک پر ہوئی لڑائی کے دوران سدھو کی جانب سے مبینہ طور پر گھونسا مارے جانے سے ایک 65 سالہ شخص کی موت ہوگئی تھی۔ عدالت عظمیٰ 15 مئی 2018 کو اپنے فیصلے کی دوبارہ جانچ کے لیے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 15 مئی 2018 کو سدھو کو یہ کہتے ہوئے بری کردیا تھا کہ ان کے خلاف جمع کیے گئے ثبوت قتل جیسے سنگین الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

عدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 323 کے تحت سدھو کو چوٹ پہنچانے کا مجرم ٹھہرایا اور اس کے لیے صرف ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں اس معاملے سے بری کردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا تھا کہ یہ معاملہ 30 سال پرانا ہے، ملزم اور متاثرہ کے درمیان کوئی دشمنی کا بھی معاملہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کورٹ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم نے کوئی ہتھیار کا استعمال نہیں کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے برعکس اپنا فیصلہ سنایا، جس میں سدھو کو قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور انہیں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ میڈیکل ریکارڈ سمیت تمام شواہد کی جانچ کے بعد سدھو کو غلط طور پر سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: Delhi Violence 2020: دہلی پولیس نے عمر خالد اور دیگر چھ ملزمین کی ضمانت کی مخالفت کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.