گیا میں ایس سی، ایس ٹی طلبا ہاسٹل پولیس کی سخت نگرانی میں خالی کرا لیا گیا ہے۔ ہاسٹل خالی کرانے کا مقصد غیر قانونی طور پر رہ رہے طلبا کو باہر نکالنا ہے۔ حالانکہ محکمہ ایس سی ایس ٹی فلاح نے ہاسٹل خالی کرانے کی وجہ سینیٹائزیشن بتایا ہے۔ تاہم طلبا کا کہنا ہے کہ چند طلبا جن کا سیشن ختم ہوچکا ہے اور وہ یہاں اب بھی رہ رہے تھے۔ ان کی وجہ سے سب کو سزا دی جا رہی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس ہاسٹل کا مقصد غریب و بے سہارا طلبا کو حصول علم کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس فیصلے سے ان طلبہ کی پڑھائی بند ہو جائے گی، جو شہر گیا میں کرایے کے مکان میں رہنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔ زیادہ تر طلبا اپنے گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔ ہاسٹل خالی کرانے مجسٹریٹ کے طور پر پہنچے محکمہ کلیان کے بلاک افسر نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے انہیں جو ہدایت ملی ہے اسی کے تحت آج ہاسٹل خالی کرارہے ہیں۔
مرزا غالب کالج گیا سے بی سی اے کرنے والے سجیت کمار کہتے ہیں کہ محکمہ ایس سی، ایس ٹی فلاح کے وزیر سنتوش کمار مانجھی نے غریب طبقے کا بھلا کرنے اور انہیں تعلیم سے آراستہ کرانے کے بجائے تعلیم سے محروم کررہے ہیں۔ اگر کوئی ہاسٹل میں بلا اجازت رہ رہا ہے تو اسے خالی کرایا جائے، لیکن جو صحیح ہیں انہیں رہنے دیا جائے۔ جتنی طاقت اور پولیس کی تعیناتی ہم طلبہ کو نکالنے کے لیے لگائی گئی ہے اگر اتنی طاقت ہاسٹل پر قبضہ کرنے والے طلبا کو نکالنے میں لگائی جاتی تو صحیح طلباء کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ جاتا۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: قرض کی رقم واپس لینے میں محکمۂ اقلیتی فلاح کو پریشانیوں کا سامنا
ایک اور طالب علم نے کہا کہ 'نوٹس سینیٹائزیشن کے نام پر دی گئی ہے۔ ہاسٹل خالی ہونے کے بعد اگر کچھ طلبا نے تعلیم سے اپنا سلسلہ ختم کر دیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔ بابو جگجیون کالج حال کے برسوں میں ہی بنا ہے۔ اس میں سب کا نیا داخلہ ہے تو پھر اس ہاسٹل کو کیوں خالی کرا لیا گیا؟'
شہر گیا میں دو ہاسٹل ہیں
شہر گیا میں واقع رام پور تھانہ علاقے میں واقع جیل روڈ اور کھیل گراؤنڈ احاطے میں واقع ایس سی، ایس ٹی طلبا کے لیے ہاسٹل ہے۔ جیل روڈ پولیس لائن میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر ہاسٹل پرانا ہاسٹل ہے جبکہ گیا کالج کھیل گراؤنڈ میں واقع ہاسٹل کی تعمیر سنہ 2016 میں ہوئی ہے۔ اس میں گزشتہ سیشن 2017 سے ایڈمیشن ہے۔ بابو جگجیون ہاسٹل سو بیڈ کا ہے تاہم یہاں ڈھائی سو سے زیادہ طلبا رہتے ہیں۔ اسی طرح امبیڈکر طلبا ہاسٹل میں بھی بیڈ سے دو گنا زیادہ طلبہ رہتے ہیں۔
برسوں سے کچھ طلبہ کا تھا قبضہ
گیا کے امبیڈکر طلبہ ہاسٹل میں برسوں سے کچھ ایسے طالب علم رہ رہے ہیں، جن کا سیشن ختم ہونے کے ساتھ تعلیم مکمل ہوچکی ہے۔ تاہم وہ گروپ بازی کر رہے تھے اور برسوں سے سینئر ہونے کا فائدہ اٹھاکر ہاسٹل پر قابض تھے۔ کچھ ایسے بھی تھے جو اب کسی کالج میں نہیں پڑھتے ہیں لیکن ان کا قبضہ تھا اور وہ اپنا سیاسی کریئر یہاں سے چلا رہے تھے۔
یہ حال تقریباً بہار کے سبھی طلباء ہاسٹل کا ہے جس کی وجہ سے محکمہ نے ریاست کے سبھی ہاسٹلز کو خالی کرانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ بہار میں اب تک ستر ہاسٹل کو خالی کرا لیا ہے۔