ETV Bharat / bharat

Shiv Sena Name Symbol Row سپریم کورٹ سے بھی ادھو ٹھاکرے کو راحت نہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار

سپریم کورٹ نے بدھ کو شیوسینا پارٹی کے نام اور نشان کے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی طرف سے اسے چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

sc refuses to stay ec order recognising shinde faction as real shiv sena
سپریم کورٹ سے بھی ادھو ٹھاکرے کو راحت نہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 7:32 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور اسے پارٹی کا نام (شیوسینا) اور انتخابی نشان (کمان اور تیر) دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا، لیکن ادھو ٹھاکرے کی جانب سے چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس۔ نرسمہا اور جے بی۔ پارڈی والا کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ ہم درخواست پر غور کریں گے اور نوٹس جاری کرکے سپریم کورٹ نے شندے گروپ سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے شندے کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ نیرج کشن کول سے پوچھا کہ کول، اگر ہم اسے دو ہفتے بعد لیتے ہیں، تو کیا آپ وہپ جاری کرنے یا اسے نااہل قرار دینے کے عمل میں ہیں؟" کول نے جواب دیا نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ پھر ہم آپ کا بیان ریکارڈ کریں گے۔

ادھو ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ ہمارے بینک اکاؤنٹس، جائیدادیں وغیرہ ان کے قبضے میں ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے شیو سینا کی جائیدادوں اور مالیات کی ضبطی کو روکنے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کے حکم کو روکنے کے مترادف ہوگا اور ہم ایسا نہیں کر سکتے۔ ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے استدلال کیا کہ شندے گروپ، جو کہ اصل شیوسینا ہے، اب وہ اپنے حق میں ووٹ دینے کے لیے وہپ جاری کرے گا، جس میں ناکام ہونے کی صورت میں ان کے خلاف نئی نااہلی کی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔ شندے گروپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو نہیں بڑھائے گے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے دھڑے کے درمیان نام پر تنازعہ گزشتہ سال جون میں شروع ہوا تھا جب شیو سینا کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد شندے کو ٹھاکرے کی جگہ مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے، الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے کے دھڑے کو اصلی شیو سینا کے طور پر تسلیم کیا اور اسے انتخابی نشان بھی دے دیا۔ ای سی آئی نے اپنے حکم میں نام اور نشان دینے کے لیے اکثریت کا سہارا لیا۔ شندے کے دھڑے کو مہاراشٹر کے 67 ایم ایل اے اور ایم ایل سی میں سے 40 اور پارلیمنٹ میں 22 میں سے 13 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ شندے گروپ نے 76% ووٹ حاصل کیے جبکہ ٹھاکرے گروپ نے 23.5% ووٹ حاصل کیے تھے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور اسے پارٹی کا نام (شیوسینا) اور انتخابی نشان (کمان اور تیر) دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا، لیکن ادھو ٹھاکرے کی جانب سے چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس۔ نرسمہا اور جے بی۔ پارڈی والا کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ ہم درخواست پر غور کریں گے اور نوٹس جاری کرکے سپریم کورٹ نے شندے گروپ سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے شندے کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ نیرج کشن کول سے پوچھا کہ کول، اگر ہم اسے دو ہفتے بعد لیتے ہیں، تو کیا آپ وہپ جاری کرنے یا اسے نااہل قرار دینے کے عمل میں ہیں؟" کول نے جواب دیا نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ پھر ہم آپ کا بیان ریکارڈ کریں گے۔

ادھو ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ ہمارے بینک اکاؤنٹس، جائیدادیں وغیرہ ان کے قبضے میں ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے شیو سینا کی جائیدادوں اور مالیات کی ضبطی کو روکنے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کے حکم کو روکنے کے مترادف ہوگا اور ہم ایسا نہیں کر سکتے۔ ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے استدلال کیا کہ شندے گروپ، جو کہ اصل شیوسینا ہے، اب وہ اپنے حق میں ووٹ دینے کے لیے وہپ جاری کرے گا، جس میں ناکام ہونے کی صورت میں ان کے خلاف نئی نااہلی کی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔ شندے گروپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو نہیں بڑھائے گے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے دھڑے کے درمیان نام پر تنازعہ گزشتہ سال جون میں شروع ہوا تھا جب شیو سینا کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد شندے کو ٹھاکرے کی جگہ مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے، الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے کے دھڑے کو اصلی شیو سینا کے طور پر تسلیم کیا اور اسے انتخابی نشان بھی دے دیا۔ ای سی آئی نے اپنے حکم میں نام اور نشان دینے کے لیے اکثریت کا سہارا لیا۔ شندے کے دھڑے کو مہاراشٹر کے 67 ایم ایل اے اور ایم ایل سی میں سے 40 اور پارلیمنٹ میں 22 میں سے 13 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ شندے گروپ نے 76% ووٹ حاصل کیے جبکہ ٹھاکرے گروپ نے 23.5% ووٹ حاصل کیے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.