سپریم کورٹ نے منی پور کے سماجی کارکن اریندرو لیچومبام کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ لیچومبام نے فیس بک پوسٹ پر بی جے پی کے اُن رہنماؤں پر تنقید کی تھی جنہوں نے گائے کے گوبر اور گئومُتر کو کورونا کا علاج بتایا تھا۔
سُپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور ایم آر شاہ کی بینچ نے کہا کہ 'سوشل میڈیا پر کسی بھی پوسٹ پر تنقید کرنے کے الزام میں کسی بھی شخص کو ایک دن کے لیے بھی گرفتار یا جیل میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ اس لیے فیس بک پوسٹ پر تنقید کے الزام میں گرفتار منی پور کے سماجی کارکن اریندرو لیچومبام کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
بی جے پی رہنماؤں پر تنقید کے بعد اریندرو لیچومبام کو نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں سُپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ نے کہا کہ 'فیس بک پوسٹ پر تنقید کے لیے انہیں (اریندرو لیچومبام) ایک دن بھی جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، اس لیے انہیں فوراً رہا کیا جائے۔
حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سالیسیٹر جنرل تُشار مہتا نے بینچ سے درخواست کی کہ اس معاملہ کو کل کے لیے درج فہرست کیا جائے لیکن بینچ نے آج ہی عبوری راحت دینے کا حکم دیا۔
کورٹ نے کہا کہ 'ہمارا موقف ہے کہ درخواست گزار کو لگاتار حراست میں رکھنا آرٹیکل 21 کے تحت اس کی زندگی اور ذاتی آزادی کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اس لیے درخواست گزار کو اس عدالت کی عبوری ہدایات کے تحت جلد ہی رہا کیا جائے گا۔