کانگریس کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے آج ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’موجودہ بحران میں گذشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے کی گئی مداخلت غیرضروری ہے۔ انہوں نے اسے غلط قرار دیا۔'
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ کورونا کے بارے میں مختلف ہائی کورٹوں کے احکامات کے بعد سپریم کورٹ کی مداخلت غلط ہے اور اس سے اس وبا سے نمٹنے میں مشکلات پیدا ہوں گی۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ جب ہائی کورٹ لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری کی بات کر رہی ہے تو سپریم کورٹ کی مداخلت کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا کی صورتحال پر مرکزی انتظام کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صورتحال کو مرکزی بنیاد پر سنبھالنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سپریم کورٹ انتظام دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے صورتحال سلجھے گی نہیں بلکہ بگڑ جائے گی۔
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال میں، ویکسین عوامی ملکیت ہے اور اس وقت لوگوں کی زندگیاں بچانا زیادہ ضروری ہے۔ لوگوں کی زندگی کی درجہ بندی نہیں کی جاسکتی ہے لہذا ویکسین کی قیمتیں الگ الگ رکھنا مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مداخلت کی ہے۔ اس سے اس وبا کی روک تھام کے لئے کام کرنے والی تنظیموں میں ہچکچاہٹ پیدا ہوگی جو تنظیمیں انفیکشن کو روکنے اور لوگوں کو راحت فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، ان میں خوف پیدا ہوگا، اس لئے یہ مداخلت غلط ہے۔