کولہاپور: شیوسینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) کے سینیئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راؤت نے جمعرات کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر لیڈر کیریٹ سومیا اور دیگر 28 لیڈر کے خلاف مبینہ طور پر آئی این ایس وکرانت گھپلہ معاملے میں عرضی دائر کریں گے۔
شہر کے دو روزہ دورے پر آئے راؤت نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ سومیا نے ہندوستانی بحری جہاز 'آئی این ایس وکرانت' کی اسکریپنگ سے جڑے معاملوں میں کروڑوں روپئے اکھٹے کئے ہیں۔ سومیا نے کہا تھا کہ وہ یہ پیسہ ریاستی گورنر کے دفتر میں جمع کرا دیں گے، جو ابھی تک جمع نہیں کرائے گئے ہیں۔ پھر ریاستی حکومت نے اس معاملے میں جانچ کی ہدایت دی لیکن شندے فڑنویس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد کلین چٹ دے کر جانچ کو بند کروا دیا۔'
راؤت نے کہا کہ ای او ڈبلیو کے ذریعے دیگر 28لوگوں کو بھی اسی طریقے سے کلین چٹ دی اور اسی سلسلے میں انہوں نے اس گھپلے کے خلاف پھر سے کورٹ میں عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راؤت نے کہا کہ حکومت کی مخالفت کرنے والوں کو فرضی مقدمہ میں جیل بھیج دیا گیا ہے، لیکن ایسے لوگوں کو جو اپوزیشن کو پریشان کر رہے ہیں، انہیں اگلے سال ہونے والے انتخاب میں حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ممبئی کمشنر اقبال سنگھ نے بھی واضح کیا کہ اس وقت کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کورونا کے دوران اچھا کام کیا تھا، لیکن حکمراں پارٹی کے لیڈر ٹھاکرے کو پریشان کر رہے تھے اور کورونا کے دور میں مبینہ بدعنوانی جانچ کا مطالبہ کر رہے تھے، لیکن انہوں نے دعوی کیا کہ ایسا کوئی معاملہ نہیں تھا۔ سومیا کو اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر مجرمانہ مقدمہ درج کرنا چاہئے، جہاں کورونا کی وجہ سے بہت سارے لوگ مارے گئے تھے۔
یو این آئی