ممبئی: سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کشمیر فائلز فلم کو لے کر کالی چرن مہاراج کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراج نے اس فلم کو دیکھنے کی بات کی ہے لیکن کشمیر فائلس دیکھنے سے بہتر ہے کشمیر پولیس کی آر ٹی آئی رپورٹ دیکھ لیں سب کچھ واضح ہوجائےگا۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ملک میں ہندو مسلم اور نفرت کی سیاست کرنے والوں کے خلاف منہ توڑ جواب دیتے ہوئی حکومت سے سوال کیا ہے کہ اس طرح کی حرکت کرنے والوں پر کارروائی کرنے کے بجائے اُنہیں پناہ کیوں دی جارہی ہے، ہم نے کیا غلطی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک سب کا ہے مہا شیو راتری میں وشال گڑھ میں حضرت ملک درگاہ کے باہر توپ بنا کر گولہ داغا گیا وہاں آر ایس ایس کارکنان نے تالیاں بجائی، وہاں نعرے لگائے گئے بجرنگ دل کہتے ہیں کہ ہندو راشٹر بنانے کے لئے مسلمانوں کا نرسنہار کرنا ہوگا اور اس بیان کے بعد بھی حکومت خاموش ہے۔ یہ کیا مذاق ہے، ان باتوں پر تالیاں بجا رہے ہیں۔ 13 فروری کو کالی چرن مہاراج کہتے ہیں کہ کشمیر فائل دیکھنی چاہئے۔ اعظمی نے کہا کہ کشمیر فائل کی سچائی سننا ہے تو جمو کشمیر پولیس کی آر ٹی آئی دیکھ لیجئے یہ سب نفرت کے پجاری ہیں۔ ہندو مسلم بھائی چارگی کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہندو راشٹر بنانے کے نام پر یہ کیا کیا جا رہا ہے۔
اعظمی نے کہا کہ جو لوگ نفرت کے پجاری ہیں، وہی یہ راگ الاپ رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پی ایف آئی پر بین لگا ہے۔ اس لئے کہ وہ اسلامی حکومت کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ غلط ہیں تو ہندو راشٹر بنانے کا دعوہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی۔ وہ بھی تو اس کے برعكس مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ آئین کے خلاف ہے کیونکہ آئین نے سب کو حق دیا ہے اس طرح سے ایک ملک کو جہاں ہر مذہب کے لوگ ہیں، اسے ہندو راشٹر بنانے کے لیے جو لوگ زور دے رہے ہیں اُن تنظیموں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ اعظمی نے کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی کیوں نہیں لگائی جا رہی، بجرنگ دل اور آر ایس ایس ہی ہندو راشٹر بنانے کی بات کرتے ہیں، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ملک میں امن ختم ہوجائے گا۔ آئین نے ہر ایک مذہب کی آزادی دی ہے، جیسے کوئی نہیں چھین سکتا۔