ریاست مدھیہ پردیش کے شہر ریوا کے سول لائنز تھانہ علاقے سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک سادھو نے ایک نابالغ لڑکی کو سرکاری عمارت کے سرکٹ ہاؤس میں بلا کر اپنی ہوس کا شکار بنایا۔ سادھو نے اسے امتحان پاس کرنے کا لالچ دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں دیگر چار ملزمان ملوث ہیں، جن کی طرف سے متاثرہ کو پہلے شراب پلائی گئی تھی۔ اس کے بعد متاثرہ کو زبردستی سادھو سیتارام کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
سول لائن تھانہ انچارج نے بتایا کہ ونود پانڈے نامی بدمعاش نے امتحان پاس کرانے کے بہانے متاثرہ کو سینک اسکول کے پاس بلایا۔ اس کی بات پر وہ لڑکی وہاں پہنچ گئی۔ اس کے بعد ملزم ونود پانڈے نے اپنے ساتھی کو بھیج کر لڑکی کو راج نواس بلایا۔ ونود پانڈے، سادھو سیتارام اور دو دیگر لوگ سرکٹ ہاؤس میں موجود تھے۔ ملزمان نے پہلے خود شراب پی اور پھر لڑکی کو زبردستی شراب پلائی۔ اس کے بعد تینوں ملزمین کمرے سے باہر چلے گئے اور سادھو سیتارام نے لڑکی کی عصمت دری کی۔
اس کے بعد متاثرہ کسی طرح سادھو کے چنگل سے بچ کر تھانے پہنچی اور شکایت درج کرائی۔ کافی دباؤ کے باعث پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ تاہم واقعہ کا مرکزی ملزم بابا روی سنت سیتارام دیگر دو ملزمین کے ساتھ فرار ہوگیا۔ پولیس ملزمین کی تلاش میں ہے۔ سادھو سیتارام کے خلاف پہلے ہی کئی جرائم کے کیسز درج ہیں۔
اس معاملے پر مہیلا کانگریس کی ریاستی نائب صدر کویتا پانڈے کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم شیوراج خود کو سب کا ماموں کہتے ہیں اور ان کے دور حکومت میں بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ ایسے میں انہوں نے نابالغ متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیس کی سی آئی ڈی تحقیقات کرائی جائے اور ملزمان کو سزائے موت دی جائے۔