ممبئی کی مقامی عدالت نے آج یہا ں معطل شدہ ممبئی پولیس افسر سچن وازے کی پولیس تحویل میں 15 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔
وہ فی الوقت ممبئی کرائم برانچ کی تحویل میں ہے اور ہفتہ وصولی کے ایک معاملے کا سامنا کر رہے ہیں۔
سابق پولیس کمشنر ممبئی پرم بیر سنگھ نے الزام عائد کیا تھا کہ مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے آفسر سچن وازے کو ہر ماہ ان کے لیے 100 کروڑ روپئے جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔
پرم بیر سنگھ نے یہ سنسنی خیز انکشاف چیف منسٹر مہاراشٹرا اُدھو ٹھاکرے کو روانہ کردہ اپنے مکتوب میں کیا ہے۔ اپنے مکتوب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران انیل دیشمکھ نے سچن وازے کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر کئی مرتبہ طلب کیا تھا اور بارہا یہ ہدایت دی تھی کہ ان کے لیے فنڈس جمع کرنے میں تعاون کرے۔
مزید پڑھیں:’مجھے بلی کا بکرا بنایا گیا‘: سچن وازے
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس موقع پر وزیر داخلہ ایک یا دو عملہ کے ارکان بشمول پرسنل سکریٹری پلاندے بھی موجود تھے۔ وزیر داخلہ نے سچن ویزے کو بتایا تھا کہ ہر ماہ 100 کروڑ روپئے جمع کرنے کا انہوں نے نشانہ رکھا ہے۔ سچن وازے کو یہ بتایا گیا کہ ممبئی میں تقریبا 1,750 بارس ، ریسٹورینٹ اور دیگر ادارے ہیں ۔ اگر ہر مقام سے دو تا تین لاکھ روپئے جمع کئے جائیں تو ماہانہ 40 تا 50 کروڑ روپئے جمع کئے جاسکتے ہیں۔ اسی معاملے میں وازے ممبی کرائم برانچ میں قید ہے۔
یو این آئی