مرکزی حکومت نے افغانستان کی صورت حال پر بات کرنے کے لیے آج صبح 11 بجے کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر تمام سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈرز کو بریفنگ دیں گے۔ مرکزی حکومت افغانستان سے لوگوں کو نکالنے کے مشن اور وہاں کی موجودہ صورتحال کے حکومتی جائزے پر اہم معلومات دے سکتی ہے۔
یہ اجلاس اس وقت سامنے آیا ہے جب اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے افغانستان کے بحران پر بیان جاری کرنے کو کہا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور راجیہ سبھا میں ایل او پی ملیکا ارجن کھڑگے بھی میٹنگ میں موجود ہوں گے۔
واضح رہے کہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے گذشتہ پیر کو اس حوالے سے معلومات دی تھی۔ اس سے قبل وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو افغانستان سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کریں۔
اس تعلق سے تمام سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈرز کو دعوت نامے بھیج دیے گئے ہیں۔''وزیر خارجہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ "افغانستان میں پیش رفت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہدایت کی ہے کہ وزارت خارجہ، سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ رہنماؤں کو افغانستان کی پیش رفت سے آگاہ کریں۔‘‘پارلیمانی امور کے وزیر پرلہاد جوشی اس حوالے سے مزید معلومات دیں گے۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بھارتی حکومت افغانستان سے اپنے شہریوں کو نکال رہی ہے کیونکہ طالبان 15 اگست کو افغان دارالحکومت کابل میں صدارتی محل میں داخل ہوئے اور افغانستان میں اپنی حکومت کے فتح کا اعلان بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان صحیح ہیں یا غلط یہ مستقبل طے کرے گا: مولانا ارشد مدنی
افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بھارت وہاں پھنسے اپنے شہریوں کو نکالنے میں مصروف ہے۔ بھارتی سفارت خانے کے ملازمین سمیت کئی بھارتیوں کو نکال لیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت کو کابل سے روزانہ دو پروازیں چلانے کی اجازت ملی ہے۔
بھارت نے 17 اگست کو یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وہ افغان شہریوں کو ہنگامی ای ویزا جاری کرے گا جو افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد موجودہ حالات کے پیش نظر ملک آنا چاہتے ہیں۔
مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ بھارت نے منگل تک افغانستان سے 228 بھارتی شہریوں سمیت 626 افراد کو نکالا ہے۔ پوری نے پہلے بتایا تھا کہ 228 ہندوستانی شہریوں سمیت 626 افراد کو افغانستان سے نکالا جا چکا ہے۔ انخلا کیے جانے والے افغان سکھوں کی تعداد 77 ہے۔