روس کے صدر ویلادی میر پوتن نے یوکرین کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کی فوج اپنے ہتھیار ڈال دے۔ روس نے مشرقی یوکرین میں جوج کشی کا حکم دے دیا ہے، وہیں اقوام متحدہ نے روس کو یوکرین میں اپنی فوجی کارروائی کو روکنے کا حکم دیا ہے۔ Putin Announces 'Military Operation' in Ukraine
اس سے قبل امریکی انٹیلیجنس کی یوکرین کو 48 گھنٹے میں بڑے روسی حملے کی اطلاع دی تھی۔ صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو حملے سے متعلق انٹیلیجنس جائزوں سے آگاہ کیا تھا۔
وہیں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ روس رات سے پہلے یوکرین پر بھرپور حملہ کر سکتا ہے۔ Russia Declares War On Ukraine
این بی سی نیوز پر جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے خیال میں روسی فوج یوکرین پر مکمل طور پر حملہ کر سکتی ہے، مسٹر بلنکن نے کہا، "ہاں، میں ایسا ہی سوچتا ہوں۔ بدقسمتی سے، روس نے یوکرین کی شمالی، مشرقی اور جنوبی سرحدوں پر اپنی فوجیں تعینات کر دی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ روس اب یوکرین کے خلاف حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی شہریوں سے خطاب میں کہا کہ روس کو یوکرین سے کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ہوگا۔
ٹیلی گرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں مسٹر زیلینسکی نے کہا "آپ کو بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین روس کو دھمکی دے سکتا ہے، جب کہ ایسا نہیں ہے اور کبھی نہیں ہوگا۔ آپ ناٹو سے سکیورٹی کی ضمانت مانگتے ہیں۔ ہم بھی اپنی سیکورٹی کی مانگ کرتے ہیں آپ سے، روس سے، اور بڈاپیسٹ میمورنڈم کے دوسرے ضامنوں سے۔‘‘
یوکرین کی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی فرنٹ لائن کے قریب شیلنگ میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا، اس شیلنگ میں ایک فوجی زخمی بھی ہوا۔
وہیں اس سے قبل ایک معروف امریکی جریدے نے امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں کے حوالے سے روسی حملے سے خبردار کیا تھا لیکن یہ بھی کہا تھا کہ یومیہ بنیاد پر بلتی ہوئی صورت حال میں روس اپنا ارادہ بدل بھی سکتا ہے۔
امریکی انٹیلیجنس نے یہ بھی کہا تھا کہ یوکرین پر بڑے روسی حملے سے قبل سائبر اٹیک ہوں گے اور پھر روس کروز میزائل، فضائی اور زمینی حملے کرے گا۔
جریدے کے مطابق روس نے آج سے یوکرین پر جاسوسی پروازوں کا آغاز کردیا اور یہ کہ روس مشرق میں باغی علاقے ڈونباس کی جانب سے اور شمال میں بیلاروس سرحد کی طرف سے دارالحکومت کیف کی جانب پیش قدمی کرے گا۔