مسلسلہ کئی دنوں سے روس کے حملے میں آج بھارت کے لیے ایک افسوسناک خبر آئی جس کے مطابق یوکرین کے خارکیف میں ایک بھارتی طالب کی موت ہوگئی ہے۔ Indian Student Died in Ukraine
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ آج صبح یوکرین کے خارکیو میں گولہ باری سے ایک بھارتی طالب علم ہلاک ہوا ہے۔ وزارت اس کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔ Russia Attack on Ukraine
اطلاعات کے مطابق طالب علم ریاست کرناٹک کے ضلع ہاویری کے چیلاگیری گاؤں کا تھا اور چوتھے سال میں زیر تعلیم تھا۔
-
Ministry of External Affairs says that an Indian student lost his life in shelling in Kharkiv, Ukraine this morning. The Ministry is in touch with his family. pic.twitter.com/EZpyc7mtL7
— ANI (@ANI) March 1, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Ministry of External Affairs says that an Indian student lost his life in shelling in Kharkiv, Ukraine this morning. The Ministry is in touch with his family. pic.twitter.com/EZpyc7mtL7
— ANI (@ANI) March 1, 2022Ministry of External Affairs says that an Indian student lost his life in shelling in Kharkiv, Ukraine this morning. The Ministry is in touch with his family. pic.twitter.com/EZpyc7mtL7
— ANI (@ANI) March 1, 2022
روس کی جانب سے یوکرین پر بمباری کے درمیان یوکرین سے ایک بھارتی طالب علم کی موت ہوگئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ٹویٹر پر اس افسوسناک خبر کو شیئر کیا۔
ارندم باغچی نے ٹویٹ کیا کہ 'ہم گہرے دکھ کے ساتھ تصدیق کرتے ہیں کہ آج صبح خاکیف میں گولہ باری میں ایک بھارتی طالب علم کی جان چلی گئی۔ وزارت خارجہ متاثرہ خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ہم لواحقین سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
مہلوک طالب علم کرناٹک کے ہاویری ضلع کا رہنے والا ہے، جس کی شناخت نوین گیانگودر کے طور پر ہوئی ہے۔ معلومات کے مطابق نوین میڈیکل کے چوتھے سال کا طالب علم تھا۔ وہیں نوین کی موت کی خبر کے بعد اس کے گاؤں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور لواحقین کو تسلی دینے کے لیے پڑوسی ان کے گھر پہنچ رہے ہیں۔
اس موقع پر متعدد سیاستدانوں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے ٹویٹ کیا کہ 'یہ ایک خوفناک سانحہ ہے۔ ان کا دل سوگوار خاندان اور ان تمام لوگوں کے خاندانوں کے ساتھ ہے جو ابھی تک یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمیں انہیں گھر لانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی یوکرین میں کرناٹک کے ایک طالب علم کی موت پر غم کا اظہار کیا اور متاثرہ کے خاندان کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے یوکرین سے بھارتیوں کے انخلاء میں تاخیر پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ سُرجے والا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے پاس اس سانحہ میں انخلاء کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ مودی حکومت نے ہمارے نوجوانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ جنگ زدہ یوکرین میں اب بھی تقریباً 14000 بھارتی شہری پھنسے ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے منگل کے روز تمام بھارتی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ جلد از جلد یوکرین کے دارالحکومت سے نکل جائیں کیونکہ روسی افواج کے حملوں کی وجہ سے کیو(کیف) میں حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ آج صبح تک 1600 سے زیادہ بھارتی طلباء کو یوکرین سے نکالا جا چکا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ روس کی 75 فیصد فوج یوکرین میں موجود ہے۔ یہ اعداد و شمار ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہلکار نے بھی بتائے ہیں۔ ڈاکٹر جیک واٹلنگ، رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ میں لینڈ وارفیئر اور ملٹری سائنس میں ریسرچ فیلو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روسی فوجیوں کا ایک بڑا گروپ بیلاروس سے جنوب کی طرف بڑھ رہا ہے اور کیف پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔