ماسکو: روس نے کہا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں معطل ہونے والے معاہدوں کی وجہ سے روس ضرورت مند ممالک کو گندم فراہم کرکے ان کی مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین سے اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی کے بعد گزشتہ دو دنوں میں بہت سے مغربی ممالک نے روس پر الزامات کی بھرمار کردی ہے۔ اس حوالے سے روسی عہدیدار نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ روس ضرورت مند ممالک کو گندم فراہم کرکے ان کی مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ Russia Announced to Provide Free Wheat
ویانا میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کا ملک 5 لاکھ ٹن اناج فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اناج کی یہ مقدار ضرورت مند ممالک تک مفت پہنچائی جائے گی۔ مغربی ممالک نے یوکرین سے اناج برآمد کے معاہدے پر عمل درآمد معطل کرنے پر ماسکو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا تھا کہ روس عالمی سطح پر بالخصوص افریقی اور دیگر ترقی پذیر ملکوں کیلئے غذائی تحفظ کے مسئلے کو بڑھا رہا ہے۔ یہ وہ ممالک ہیں جو 24 فروری کو یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان ملکوں میں اناج خاص طور پر گندم کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Wheat Exports Declined پابندی کے بعد گندم کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی
روسی صدر پوتین نے کیف سے مطالبہ کیا ہے کہ اناج کی برآمدی راہداری بحیرہ اسود سے گزرنے والے بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ دوسری طرف روسی فیصلے کے باوجود اقوام متحدہ اور ترکی کی حمایت سے بحیرہ اسود میں گزشتہ روز بحری جہازوں کی نقل و حرکت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔اس حوالے سے ماسکو نے ان ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس کی شرکت کے بغیر ان کیلئے معاہدہ پر عمل درآمد جاری رکھنا خطرناک ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے بعد اناج کے معطل ہونے والے معاہدوں کی وجہ سے بہت سے ممالک میں غذا کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کا براہ راست الزام روس پر عائد کیا جارہا ہے۔
یو این آئی