(پٹنہ) ذاتی مردم شماری کو لے کر مخالف پارٹی ایک بار پھر سے سڑکوں پر اتر آئی ہے، راشٹریہ جنتا دل کے لیڈران و کارکنان نے مرکزی و ریاستی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج و مظاہرہ کیا۔ راجد کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ کی قیادت میں پارٹی آفس سے نکلے مظاہرہ کو پولس انتظامیہ نے آئیکر چوراہا پر روک دیا گیا جبکہ مظاہرین کو ضلع کلکٹریٹ تک جانا تھا۔ احتجاج کر رہے لیڈران میں سابق وزیر عبد الباری صدیقی، بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری، سابق وزیر برشن پٹیل، یوتھ کے ریاستی صدر قاری صہیب و دیگر لیڈران آئیکر چوراہا پر ہی احتجاج پر بیٹھ گئے۔
اس موقع پر خاتون سیل کی نودیتا کماری نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک بار ذات پر مبنی شمار کرائے، اس کے لئے ریاستی حکومت کو بھی مرکزی حکومت پر دباؤ بنائے۔ اگر مرکزی حکومت نہیں کراتی ہے تو پھر ریاستی حکومت اپنے خرچ سے مردم شماری کرائے، جب تک کہ ذات شماری نہیں کی جائے گی تب ذات کے حساب سے انہیں سہولیات نہیں ملیں گی۔
یوتھ راجد کے ریاستی صدر قاری صہیب نے کہا کہ آج کتا، بلی، بکڑے، بھینس کی شماری ہو رہی ہیں مگر انسانوں کی نہیں، آخر ایسی کیا مجبوری ہے جو مرکزی حکومت شماری نہیں کرا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ذاتی مردم شماری کو لےکر بات چیت جاری: شاہنواز حسین
سابق وزیر عبد الباری صدیقی نے کہا کہ اس معاملے میں نتیش کمار کی نیت صاف نہیں ہے، مرکزی حکومت اگر ان کی بات نہیں سن رہی ہے تو وہ پھر اس تحریک میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نتیش کمار اگر اس تحریک میں شامل ہوتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔