ETV Bharat / bharat

Women Reservation Bill in Rajya Sabha خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کو شامل نہ کرنا ناانصافی ہے: منوج جھا

لوک سبھا میں بدھ کے روز خواتین ریزرویشن بل منظور ہوگیا، جس کے حق میں 454 اور مخالفت میں دو ووٹ ڈالے گئے۔ جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس بل پر بحث جاری ہے اور دیر شام تک اس بل کے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بھی پاس ہونے کا قوی امکان ہے۔

Rashtriya Janata Dal member Manoj Jha
راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 5:01 PM IST

راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا

نئی دہلی: راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بھی اس بل میں شامل کیا جائے۔ منوج جھا نے کہا کہ ابھی بھی وقت دستیاب ہے اور میں درخواست کرتا ہوں کہ بل کو ایک سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے اور ایس سی، ایس ٹی کے ساتھ او بی سی کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا میں پاس ہونے والے بل پر کوئی بحث نہیں کر رہا ہے بلکہ او بی سی خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کر رہا ہے۔

آنجہانی سیاسی رہنما سروجنی نائیڈو کے مقننہ میں برابر نمائندگی کے ان کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے منوج جھا نے سوال کیا کہ بل صرف 33 فیصد کو ریزرویشن دینے کا ارادہ کیوں رکھتا ہے اور 50 فیصد یا 55 فیصد کیوں نہیں؟ قابل ذکر ہے گزشتہ روز لوک سبھا میں اسی بل پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے بھی او بی سی کو اس بل میں شامل کرنے پر زور دیا تھا انھوں نے کہا تھا کہ جب تک خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کو شامل نہیں کیا جاتا تب تک یہ بل نامکمل ہے۔ اس علاوہ راہل گاندھی اس بل کو فورا نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ لوک سبھا نے بدھ کے روز 128ویں آئینی ترمیمی بل کو منظور کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک طویل عرصے سے زیر التوا تاریخی فیصلہ لیا گیا، جو دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرتا ہے۔ ’ناری شکتی وندن بل 2023‘ کل دن بھر کی بحث کے بعد لوک سبھا میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پرچی کے ذریعے ووٹنگ کرائی، جس میں بل کے حق میں 454 اور مخالفت میں دو ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح آئینی ترمیمی بل دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس بل پر بحث شروع ہوئی اور دیر شام تک اس بل کے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پاس ہونے کا قوی امکان

راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا

نئی دہلی: راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بھی اس بل میں شامل کیا جائے۔ منوج جھا نے کہا کہ ابھی بھی وقت دستیاب ہے اور میں درخواست کرتا ہوں کہ بل کو ایک سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے اور ایس سی، ایس ٹی کے ساتھ او بی سی کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا میں پاس ہونے والے بل پر کوئی بحث نہیں کر رہا ہے بلکہ او بی سی خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کر رہا ہے۔

آنجہانی سیاسی رہنما سروجنی نائیڈو کے مقننہ میں برابر نمائندگی کے ان کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے منوج جھا نے سوال کیا کہ بل صرف 33 فیصد کو ریزرویشن دینے کا ارادہ کیوں رکھتا ہے اور 50 فیصد یا 55 فیصد کیوں نہیں؟ قابل ذکر ہے گزشتہ روز لوک سبھا میں اسی بل پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے بھی او بی سی کو اس بل میں شامل کرنے پر زور دیا تھا انھوں نے کہا تھا کہ جب تک خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کو شامل نہیں کیا جاتا تب تک یہ بل نامکمل ہے۔ اس علاوہ راہل گاندھی اس بل کو فورا نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ لوک سبھا نے بدھ کے روز 128ویں آئینی ترمیمی بل کو منظور کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک طویل عرصے سے زیر التوا تاریخی فیصلہ لیا گیا، جو دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرتا ہے۔ ’ناری شکتی وندن بل 2023‘ کل دن بھر کی بحث کے بعد لوک سبھا میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پرچی کے ذریعے ووٹنگ کرائی، جس میں بل کے حق میں 454 اور مخالفت میں دو ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح آئینی ترمیمی بل دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس بل پر بحث شروع ہوئی اور دیر شام تک اس بل کے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پاس ہونے کا قوی امکان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.