نجیب سومرو کا کہنا ہےکہ ٹیم کے مورال کو گرنے سے بچانے کے لیے رضوان کی بیماری سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ڈاکٹر نجیب کے مطابق محمد رضوان نے دو راتیں آئی سی یو میں گزاریں اور ان کی زبردست ریکوری ہوئی، پھر انہیں میچ سے پہلے فٹ قرار دیا گیا۔
جمعرات کو رضوان نے 67 رنز بنائے جس کی مدد سے پاکستان اسکور 176 تک پہنچ سکا۔ تاہم ان کی یہ کوشش رائیگاں گئی اور پاکستان یہ میچ پانچ وکٹوں سے ہار کر فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گیا۔
ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا کہ یہ پوری ٹیم مینجمنٹ کا فیصلہ تھا کہ اس خبر کو میچ سے پہلے منظر عام پر نہ آنے دیا جائے۔ رضوان کی تشویشناک حالت سامنے آنے پر ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن نے میچ کے دوران براڈ کاسٹر سے بات کی اور اس کی معلومات دی۔
یہ بھی پڑھیں:
T20 World Cup 2021: پاکستان کو شکست، آسٹریلیا فائنل میں پہنچ گیا
ہیڈن نے کہا، "اس سے ایک رات پہلے رضوان پھیپھڑوں کے مسئلے سے پریشان تھے اور وہ ہسپتال میں تھے۔ وہ ایک جانباز کھلاڑی ہیں اور انہوں نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ پاکستان کی ورلڈ کپ مہم کو سنبھالا ہوا تھا۔
اس سے قبل بدھ کو رضوان اور شعیب ملک فلو کے باعث پریکٹس سیشن میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔ دونوں کا کورونا ٹیسٹ بھی ہوا تھا اور دونوں کی رپورٹ نگیٹیو آئی تھی ۔ تاہم رضوان کو 9 نومبر کو ہی اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا۔ اسے اگلے دن انہیں ہسپتال سے چھٹی مل گئی تھی لیکن پھر انہیں ہوٹل کے کمرے میں طبی نگرانی میں رکھا گیا۔ رضوان اس ورلڈ کپ میں 281 رنز کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔ ان سے آگے صرف ان کے کپتان بابر اعظم ہیں۔
یو این آئی