دہلی فسادات کے معاملے میں دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہری حسین و دیگر کے خلاف فسادات اور قتل کی کوشش کے الزامات طے کئے ہیں۔ ان پر آئی پی سی کی دفعہ 302، 307، 147، 148، اور 153A، 120B کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 2020 Delhi Riots
اپنے حکم میں ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے کہا کہ طاہر حسین کے گھر پر جمع ہونے والے مسلح ہجوم کا مقصد ہندوؤں کو نشانہ بنانا اور ان کی املاک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے کہا کہ اس مقصد کے لیے طاہر حسین کے گھر پر مسلح ہجوم جمع ہوئی تھی۔ پیٹرول بم جمع کیے گئے۔ ہجوم ہندوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک دوسرے کو اکسا رہی تھی۔ ظاہر ہے کہ ایسی صورت میں تمام ملزمان پر مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔ Riot Charges Against Tahir Hussain
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں 2020 میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس فرقہ وارانہ فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔2020 Delhi Riots
یہ بھی پڑھیں: Delhi Riots 2020 یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی پانچ لاکھ صفحات کی چارج شیٹ پڑھ سکے