سرینگر: وادیٔ کشمیر میں انتظامیہ نے سخت سیکورٹی کے درمیان یوم جمہوریہ کی 74ویں تقریب منعقد کی، جس کے لیے سرینگر میں سب سے بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ سرینگر کے سنوار کے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی، جہاں ایل جی کے مشیر بٹھناگر نے مارچ پاس میں سلامی لی اور خطاب بھی کیا۔ تقریب کے دوران پولیس اور سیکورٹی فورسز کے دستوں نے مارچ پاس میں سلامی دی جبکہ کلچرل ایکاڈمی کی جانب سے مختلف ثقافتی پروگرام پیش کیے گئے۔ اسٹیڈیم کے گرد و نواح میں سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے اور اسٹیڈیم تک تمام راستے بند کردے گئے تھے۔
سرینگر اور دیگر اضلاع میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے، اگرچہ پولس انتظامیہ نے کہا تھا کہ آج کے دن کوئی بندش نافذ نہیں رہے گے۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر وادی کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے ہڑتال کی کال دی جاتی تھی تاہم پانچ اگست 2019 کے بعد یہ سلسلہ بند ہوا ہے، کسی بھی بند کال کے برعکس آج سرینگر اور دیگر اضلاع میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ وہیں سرکاری تعطیل ہونے کے سبب بھی آج سڑکوں پر ٹریفک کم رہی اور بازار خالی تھے۔ سرینگر کے علاوہ دیگر نو اضلاع کے صدر مقامات پر یوم جمہوریہ کی تقاریب منعقد کی گئی۔ ان تقاریب کے انعقاد کے لیے سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ ان تقاریب میں متعلقہ ضلع مجسٹریٹز نے مارچ پاس میں سلامی لی جبکہ سیکورٹی فورسز کے دستوں نے سیلوٹ پیش کیا۔
مزید پڑھیں:۔ Republic Day مرمو، دھنکڑ، مودی اور کیجریوال سمیت مختلف اعلیٰ رہنماؤں نے یوم جمہوریہ پر باشندگان وطن کو مبارکباد دی
قابل ذکر ہے کہ یوم جمہوریہ سے چند روز قبل سیکورٹی فورسز اور پولس نے وادی میں نگرانی بڑھائی تھی، جس کے پیش نظر راہگیروں اور گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی تھی جب کہ لوگوں سے شناختی کارڈ بھی چیک کیے گئے۔ محکمہ ٹریفک نے سرینگر میں یوم جمہوریہ کے پیش نظر ٹریفک کی نقل و حرکت کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کی، جس کے مطابق شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم کی طرف جانے والی سڑکوں کی ٹریفک کو متبادل راستوں پر منتقل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔