لکھنؤ پولیس نے پیر کی شام ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ نارکوٹکس بیورو کے گواہ کے پی گوساوی، جس کی آریان خان کے ساتھ سیلفی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اور جس نے کروز جہاز کے چھاپے کے بعد ایک فرد سے پیسے لینے کے الزامات کو مسترد کر دیا، شہر میں ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی ہے۔
اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) منوج سنگھ نے لکھنؤ میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے اس معاملے پر کوئی کال موصول نہیں ہوئی، مجھے اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔"
گوساوی نے کہا کہ پیسے لینے کے الزامات جھوٹے ہیں اور تحقیقات کا رخ بدلنے کے لیے کہانیاں گڑھی گئیں۔
کال کے متعلق گوساوی نے اے این آئی کو کہا کہ "تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے (تحقیقات کی) سمت بدلنے کے لیے کہانیاں گڑھی ہیں۔" انہوں نے الزام لگایا کہ یہ وہی ہے جسے دھمکیاں دی جا رہی تھیں اور کہا کہ "یہ مجھے ہی دھمکیاں دی جا رہی تھیں کہ میں نے ان کی (آریان خان کی) گرفتاری کی، مجھے فون کالز موصول ہوئیں۔"
گوساوی نے اے این آئی کو بتایا کہ وہ مہاراشٹر سے باہر پولیس کے سامنے خودسپردگی کریں گے اور اس کے بعد تمام قیاس آرائیاں ختم ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ "میں مہاراشٹر سے باہر ہتھیار ڈال رہا ہوں۔ سب کچھ واضح ہو جائے گا۔"
میڈیا کو این سی بی کے گواہ کرن گوساوی کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ جلد ہی ہتھیار ڈال دے گا، پونے پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) فراسخانہ ڈویژن، ستیش گوویکر نے پیر کو کہا کہ انہیں اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے اور وہ ابھی تک اس کی تلاش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Drugs Party Case: آرین خان 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں
این سی بی کی ایک ٹیم نے کورڈیلیا کروز جہاز پر ایک مبینہ منشیات پارٹی کا پردہ فاش کیا جو 2 اکتوبر کو بیچ سمندر میں گوا جا رہا تھا۔ اس معاملے میں اب تک آریان خان سمیت کل 20 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔