جالندھر: پنجاب عام آدمی پارٹی نے مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے آمرانہ رویہ پر سخت نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ آج 'مودی ہٹاو، دیش بچاؤ' ہر ہندوستانی کی آواز ہے۔ بی جے پی حکومت نے ہمارے ملک، آئین اور عوام کو ہر محاذ پر ناکام کیا ہے۔ ملک کو بچانے کے لیے مودی کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا۔ جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کابینہ کے وزیر ہربھجن سنگھ ای ٹی او نے کہا کہ ہمارے شہداء نے نہ صرف ہمارے ملک کو انگریزوں سے بلکہ ناخواندگی، سماجی تقسیم اور ناانصافی سے بھی آزاد کرانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھگت سنگھ، راج گرو، سکھ دیو، بی کے دت نے اپنی جانیں قربان کیں تاکہ ہمارے ملک کے لوگوں کو تعلیم، صحت کی سہولیات، روزگار، مساوات اور اظہار رائے کی آزادی مل سکے۔
کابینی وزیر نے کہا کہ ملک میں بی جے پی کی حکومت نے برطانوی راج کو بھی بونا کر دیا ہے کیونکہ صرف کچھ پوسٹر لگانے پر 138 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ مودی سرکار کے آمرانہ رویے کی طرف اشارہ ہے۔ طلباء، نوجوان، کسان، تاجر، خواتین، ہر طبقہ مودی حکومت میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہا ہے۔ انہیں بی جے پی میں کوئی مستقبل نظر نہیں آتا۔ مودی حکومت بے روزگاری، بدعنوانی اور مہنگائی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اس لیے ایسی حکومت کو ملک میں قائم رہنے کا کوئی حق نہیں۔
کابینہ وزیر نے کہا کہ مودی کے راج میں صرف سرمایہ دار ہی پھل پھول رہے ہیں۔ انہوں نے پی ایم مودی سے سوال کیا کہ کیا وہ اپنے دوست گوتم اڈانی کے گھوٹالوں کی تحقیقات کرائیں گے؟ اپوزیشن لیڈروں کی آواز کو دبانے اور انہیں سی بی آئی اور ای ڈی سے دھمکیاں دینے پر بی جے پی حکومت پر جوابی حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر بھی منتخب نمائندے ہیں جنہیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا پورا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ منیش سسودیا جیسے آپ لیڈر، جنہوں نے بچوں کی بہتری کے لئے کام کیا، آج جیل میں ہیں، لیکن بی جے پی کے کئی بدعنوان لیڈر آزاد گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے اپنے کارکنوں کو ہر بچے کو تعلیم دینے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اچھی تعلیم کے لیے سرکاری اسکولوں کو عالمی معیار کا بنانا ہوگا، کیونکہ گزشتہ 75 سالوں میں سابقہ حکومتوں نے ہمارے شہداء کے اس خواب کو مایوس اور برباد کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Poster War In Delhi دہلی میں مودی کے خلاف پھر سے پوسٹر چسپاں
یو این آئی