کانپور: ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے کاکادیو کے اوم چوراہا کے قریب رہنے والی نینسی نامی ایک خاتون نے کاکادیو پولیس اسٹیشن میں درخواست دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کا 16 سالہ بیٹے نکھل کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے اور تبدیلیٔ مذہب کے بعد دو بچوں کی ماں سے اس کی شادی کرا دی گئی ہے۔ شکایت موصول ہونے پر پولیس نے معاملہ کا نوٹس لیا۔ اسی دوران جب پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر بجرنگ دل کے عہدیداروں نے تھانے کا گھیراؤ کیا۔ اس دوران ایس ایچ او کاکادیو آر کے گپتا کے ساتھ زبانی جنگ ہوئی۔ ایس ایچ او آر کے گپتا نے بتایا کہ شکایت کنندہ خاتون کی شکایت پر کارروائی کی جارہی ہے۔ جو بھی قصوروار پایا جائے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ Religious conversion case in kanpur
- مزید پڑھیں:۔ مسلم لڑکے کی غیر مسلم لڑکی سے شادی، کیس درج
کاکادیو کی رہائشی نینسی نے بتایا کہ بیٹا نکھل اتوار سے گھر نہیں آیا تھا۔ جب اس کی تلاش شروع کی تو معلوم ہوا کہ کسی مولوی نے اس کا مذہب تبدیل کراکے اس کی شادی بھی کرادی ہے۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نکھل ایک مولوی کے سامنے بیٹھا ہے۔ اے ڈی سی پی برجیش سریواستو نے بتایا کہ کاکادیو تھانے میں ایک درخواست موصول ہوئی ہے، جس میں ایک نابالغ کے مذہب تبدیل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، معاملے کی سنگینی کو جاننے کے بعد پولیس نے اپنی سطح سے جانچ شروع کر دی ہے۔ وہیں بجرنگ دل کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ واقعہ جاجماؤ علاقہ میں پیش آیا۔ پولیس ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرے۔