ETV Bharat / bharat

Reaction On Ban On PFI پی ایف آئی پر پابندی سے متعلق سیاسی رہنماوں کا ردعمل - پی ایف آئی سے متعلق سیاسی رہنماوں کا ردعمل

پی ایف آئی پر پابندی سے متعلق کانگریس نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آر ایس ایس پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ بہار کے ریاستی وزیر زما خان نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک خاص مذہب کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ Political Reaction On Ban On PFI

پی ایف آئی پر پابندی سے متعلق سیاسی رہنماوں کا ردعمل
پی ایف آئی پر پابندی سے متعلق سیاسی رہنماوں کا ردعمل
author img

By

Published : Sep 28, 2022, 12:17 PM IST

دہلی: مرکزی حکومت کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر عائد کی گئی پابندی سے متعلق سیاسی رہنماوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں بہار حکومت کے اقلیتی بہبود کے وزیر زما خان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ایک خاص مذہب کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ پی ایف آئی کے خلاف پابندی بھی اسی کا نتیجہ ہے۔ پی ایف آئی کی طرح آر ایس ایس اور بجرنگ دل بھی ہے۔ Political Reaction On Ban On PFI

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان کوڈیکنل سریش نے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور پی ایف آئی دونوں برابر ہیں، اس لیے حکومت کو دونوں پر پابندی لگانی چاہیے۔ صرف پی ایف آئی ہی کیوں؟

بریلی کی آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ حکومت نے بنیاد پرست تنظیم پی ایف آئی پر پابندی لگا کر اچھا قدم اٹھایا ہے۔ بھارت کی سرزمین بنیاد پرست نظریے کی سرزمین نہیں ہے اور نہ ہی یہاں ایسا بنیاد پرست نظریہ پنپ سکتا ہے جس سے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو خطرہ ہو۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ میں پی ایف آئی پر پابندی کے حکومت ہند کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ بھارت کے خلاف تفرقہ انگیز یا شرانگیز عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پی ایف آئی پر پابندی پر کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ اس تنظیم پر پابندی لگانے کا وقت آگیا ہے۔ حکومت ہند نے درست فیصلہ کیا ہے۔ یہ تمام ملک دشمن گروہوں کے لیے پیغام ہے۔ میں لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ایسی تنظیموں سے تعلق نہ رکھیں۔ کافی عرصے سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے بنگلورو میں کہا کہ جس طرح راجستھان کے کئی اضلاع میں فسادات ہوئے، اسی وقت ہم کہہ رہے تھے کہ پی ایف آئی اس میں ملوث ہے۔ یہاں تک کہ جب سدارامیا اقتدار میں تھے، تب بھی 23 سے زیادہ لوگوں کا قتل کیا گیا تھا۔ ملک کو متحد رکھنے کے لیے پی ایف آئی پر پابندی ضروری تھی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے دفتر نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی عائد کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔ وزیراعلی نے اس فیصلے کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ سی ایم شندے نے کہا کہ ملک میں ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ملک محب وطنوں کا ہے۔ یہاں ملک دشمن بیانات نہیں چلیں گے۔ مرکزی حکومت نے بہت اچھا فیصلہ لیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ PFI Ban For Five Years پی ایف آئی پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد

بہار کے بی جے پی رہنما سشیل کمار مودی نے پی ایف آئی پر پابندی کا خیر مقدم کیا۔ وہیں اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کو خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم کئی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھی۔ مرکزی حکومت کی اس کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا ہے کہ یہ نریندر مودی کا نیا بھارت ہے، اس نے ملک دشمن سازش کو کچل دیا جائے گا۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں اندرونی سرجیکل اسٹرائیک ہے، جس کے ذریعہ شدت پسندوں پر فضائی حملہ کیا گیا، یہ اندرونی سرجیکل اسٹرائیک ہے۔ مودی جی کا شکریہ کہ انہوں نے ملک کی اندرونی سلامتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ بڑا قدم اٹھایا ہے۔ کسی بھی قسم کی بنیاد پرست اور ملک دشمن نظریہ کو آگے نہیں بڑھنے دیا جائے گا۔ ملک اور ریاست میں قانون کی حکمرانی ہے۔

دہلی: مرکزی حکومت کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر عائد کی گئی پابندی سے متعلق سیاسی رہنماوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں بہار حکومت کے اقلیتی بہبود کے وزیر زما خان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ایک خاص مذہب کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ پی ایف آئی کے خلاف پابندی بھی اسی کا نتیجہ ہے۔ پی ایف آئی کی طرح آر ایس ایس اور بجرنگ دل بھی ہے۔ Political Reaction On Ban On PFI

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان کوڈیکنل سریش نے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور پی ایف آئی دونوں برابر ہیں، اس لیے حکومت کو دونوں پر پابندی لگانی چاہیے۔ صرف پی ایف آئی ہی کیوں؟

بریلی کی آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ حکومت نے بنیاد پرست تنظیم پی ایف آئی پر پابندی لگا کر اچھا قدم اٹھایا ہے۔ بھارت کی سرزمین بنیاد پرست نظریے کی سرزمین نہیں ہے اور نہ ہی یہاں ایسا بنیاد پرست نظریہ پنپ سکتا ہے جس سے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو خطرہ ہو۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ میں پی ایف آئی پر پابندی کے حکومت ہند کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ بھارت کے خلاف تفرقہ انگیز یا شرانگیز عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پی ایف آئی پر پابندی پر کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ اس تنظیم پر پابندی لگانے کا وقت آگیا ہے۔ حکومت ہند نے درست فیصلہ کیا ہے۔ یہ تمام ملک دشمن گروہوں کے لیے پیغام ہے۔ میں لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ایسی تنظیموں سے تعلق نہ رکھیں۔ کافی عرصے سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے بنگلورو میں کہا کہ جس طرح راجستھان کے کئی اضلاع میں فسادات ہوئے، اسی وقت ہم کہہ رہے تھے کہ پی ایف آئی اس میں ملوث ہے۔ یہاں تک کہ جب سدارامیا اقتدار میں تھے، تب بھی 23 سے زیادہ لوگوں کا قتل کیا گیا تھا۔ ملک کو متحد رکھنے کے لیے پی ایف آئی پر پابندی ضروری تھی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے دفتر نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی عائد کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔ وزیراعلی نے اس فیصلے کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ سی ایم شندے نے کہا کہ ملک میں ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ملک محب وطنوں کا ہے۔ یہاں ملک دشمن بیانات نہیں چلیں گے۔ مرکزی حکومت نے بہت اچھا فیصلہ لیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ PFI Ban For Five Years پی ایف آئی پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد

بہار کے بی جے پی رہنما سشیل کمار مودی نے پی ایف آئی پر پابندی کا خیر مقدم کیا۔ وہیں اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کو خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم کئی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھی۔ مرکزی حکومت کی اس کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا ہے کہ یہ نریندر مودی کا نیا بھارت ہے، اس نے ملک دشمن سازش کو کچل دیا جائے گا۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں اندرونی سرجیکل اسٹرائیک ہے، جس کے ذریعہ شدت پسندوں پر فضائی حملہ کیا گیا، یہ اندرونی سرجیکل اسٹرائیک ہے۔ مودی جی کا شکریہ کہ انہوں نے ملک کی اندرونی سلامتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ بڑا قدم اٹھایا ہے۔ کسی بھی قسم کی بنیاد پرست اور ملک دشمن نظریہ کو آگے نہیں بڑھنے دیا جائے گا۔ ملک اور ریاست میں قانون کی حکمرانی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.