آر بی آئی نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ 30 ستمبر 2023 تک 2000 روپے کے نوٹ جمع کرنے اور تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کریں۔ آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ فوری اثر سے 2000 روپے کے نوٹ جاری کرنا بند کر دیں۔ آر بی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ 23 مئی سے بینکوں میں 2000 روپے تک کے 2000 روپے کے نوٹ ایک ہی بار میں تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔
وہیں ریزرو بینک کے مطابق، 23 مئی، 2023 سے کسی بھی بینک میں ایک وقت میں 2000 روپے کے نوٹ دوسرے مالیت کے نوٹوں کے ساتھ بدلے جا سکتے ہیں۔ نوٹ بدلنے کی حد 20000 روپے ہے۔ یعنی 20000 روپے کے نوٹ ایک ہی بار میں بدلے جائیں گے۔ اس پر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس نے اسے تغلقی فرمان قرار دیا ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ہمارے خود ساختہ وشو گرو کی خاصیت ہے۔ پہلے کرو اور پھر دوسرا سوچو۔ انہوں نے کہا کہ 8 نومبر 2016 کو تغلقی فرمان کے بعد 2000 روپے کے نوٹ اسی دھوم دھام سے متعارف کرائے گئے تھے اور اب وہ انہیں واپس لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 8 نومبر 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان کے بعد 500 اور 1000 روپے کے تمام نوٹ چلن سے باہر ہو گئے تھے۔ ان کرنسیوں کی جگہ ریزرو بینک نے 500 اور 2000 روپے کے نئے نوٹ جاری کرنے کا کام کیا۔ ریزرو بینک کا خیال تھا کہ 2000 روپے کا نوٹ آسانی سے ان نوٹوں کی قیمت کی تلافی کر دے گا، جو چلن سے باہر ہو گئے تھے۔سال 2021 میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں بتایا تھا کہ پچھلے دو سالوں سے 2000 روپے کا ایک بھی نوٹ کی چھپائی نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Congress on Demonetisation Anniversary حکومت نوٹ بندی پر وائٹ پیپر لائے، کانگریس