ممبئی:بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری نےکہاکہ جب روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ کے بعد تیسرے اسپنر کی بات آتی ہے، تو میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کلدیپ یادو کا انتخاب کروں گا۔ جڈیجہ اور اکشر تقریباً ایک جیسے گیند باز ہیں۔ کلدیپ ان سے مختلف ہے۔ یہاں تک کہ اگر آپ ٹاس ہار جاتے ہیں، تو آپ کو ایک ایسے باؤلر کی ضرورت ہے جو پہلے دن گیند کو اسپن کر سکے۔ کلدیپ کو یہ مہارت حاصل ہے اور میرے لیے کلدیپ وہ گیند باز ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جڈیجا کی غیر موجودگی میں اکشر پٹیل نے ہندوستان کے لیے بائیں ہاتھ کے آل راؤنڈر کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے خود کو ثابت کرتے ہوئے ہوم ٹیسٹ میں 12.44 کی سنسنی خیز اوسط سے 39 وکٹیں حاصل کیں۔ شاستری نے تاہم کہا کہ کلدیپ کلائی اسپنر ہونے کی وجہ سے ہندوستان کے لیے کئی معنوں سے کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ''اگر پچ (اسپنرز کے لیے) زیادہ مددگار نہیں ہے، تو کلدیپ آپ کے لیے کام آسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جیسے جیسے میچ آگے بڑھے گا، پچ پر نشانات میچ کو متاثر کریں گے۔ آپ کو ایک کلائی کا استعمال کرنے والے اسپنر کی ضرورت ہے جو گیند کو دونوں طرح سے گھما سکے۔ انہوں نے کہا کہ کلدیپ میں یہ صلاحیت ہے۔
ناگپور میں پہلا ٹیسٹ کھیلنے کے بعد ہندوستان اور آسٹریلیا دہلی، دھرم شالہ اور احمد آباد میں بھی ایک ایک میچ کھیلیں گے۔ شاستری کو امید ہے کہ ہندوستانی ٹیم جو گھر پر گزشتہ 11 سال سے ناقابل تسخیر رہی ہے، اس بار کم از کم دو میچوں کے فرق سے سیریز جیت لے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ICC Men's Player of the Month Award سراج اور گل جنوری کے بیسٹ پلیئر ایوارڈ کے لیے نامزد
روی شاستری نے کہاکہ ہندوستانی ٹیم کو یہ سیریز کم از کم دو میچوں کے فرق سے جیتنی چاہیے۔ آپ گھر میں کھیل رہے ہیں۔ اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
یواین آئی