مدھیہ پردیش کے ضلع رتلام کے سورانا گاؤں سے ایک طبقہ کے نقل مکانی کی خبر سامنے آئی ہے۔ اس معاملے کے نوٹس میں آنے پر رتلام کے ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے علاقہ کا دورہ کیا۔ وہیں ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر نرتم مشرا نے کہا ہے کہ رتلام ضلع کے سورانا کو مدھیہ پردیش کا 'کیرانہ' بنانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جھگڑے کی وجہ ناجائز تجاوزات اور دیگر چھوٹے بڑے مقامی مسائل ہیں جنہیں جلد حل کر لیا جائے گا۔ تنازع کے پرامن حل کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔Ratlam Hindus Warned To Migrate
رتلام ضلع کے سورانا گاؤں میں گزشتہ کئی دنوں سے دو فریق کے درمیان جھگڑا چل رہا تھا اور یہ جھگڑا مار پیٹ تک پہنچ گیا۔ 18 جنوری بروز منگل کو گاؤں کے ہندو خاندانوں نے ضلع کلکٹر کو اس معاملے میں ایک میمورنڈم دیا اور کہا کہ ہمیں اپنی آبائی زمین چھوڑ کر جانے کا غم ہے۔ دونوں فریق کے درمیان جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ وہاں کے ہندو خاندان پریشان ہو کر گاؤں چھوڑنے کو تیار ہوگئے۔ انہوں نے پریشان ہوکر اپنے گھروں کے باہر 'مکان برائے فروخت' لکھ دیا۔ جس کے بعد ضلع انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی۔ ضلع کے ایس پی اور کلکٹر خود موقع پر پہنچے اور دونوں فریق سے بات کرنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں:۔ گیا: چار افراد کے قتل کے بعد گاؤں کے لوگ نقل مکانی پر مجبور
وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ سورانا معاملے پر تشکیل دی گئی کمیٹی میں ایس ڈی ایم اور ایس ڈی او پی کے ساتھ ساتھ دونوں طرف سے دو دو نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گاؤں میں ایک عارضی پولس چوکی بھی بنائی گئی ہے اور مقامی انتظامیہ کو انسداد دہشت گردی کے لیے چوکس کر دیا گیا ہے۔