ہوگلی: مغربی بنگال کے ہوگلی ضلع میں رام نومی جلوس کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوا، جس کے بعد ضلع میں امتناعی احکامات نافذ ہیں۔ پولیس نے پیر کو بتایا کہ ضلع کے کچھ حصوں میں آج رات 10 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ رشرا تھانہ علاقے میں رام نومی کے موقعے پر دو جلوس نکالے گئے تھے اور دوسرے جلوس پر اتوار کی شام تقریباً 6.15 بجے جی ٹی روڈ پر ویلنگٹن جوٹ مل موڑ کے قریب حملہ ہوا۔ پولیس کے مطابق تشدد میں کچھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نائب صدر دلیپ گھوش جو دوسرے جلوس کا حصہ تھے، نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ لوگ پرامن طریقے سے جگن ناتھ مندر جا رہے تھے جب ان پر پتھراؤ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پرسورہ ایم ایل اے بیمن گھوش پتھراؤ میں زخمی ہو گئے۔ چندن نگر پولس کمشنریٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ جلوس روایتی راستے سے گزر رہا تھا کہ ایک گروپ نے اس پر پتھراؤ شروع کردیا۔ ہم نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کے سلسلے میں ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے علاقے میں سکیورٹی کو مضبوط کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فلیگ مارچ کر رہی ہے اور سیرام پور کے رشرا وارڈ 1-5 اور وارڈ نمبر 24 میں ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔ رشرا اور سیرام پور کے بعض علاقوں میں پیر کی رات 10 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی۔
مزید پڑھیں:۔ Ram Navami Rally In Howrah ہاوڑہ تشدد معاملہ میں 35 افراد گرفتار
دریں اثنا گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ تشدد کے ذمہ داروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شرپسندوں، غنڈوں اور ٹھگوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ہجوم کی حکمرانی جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اتار سکتی۔ ریاست اس آتش زنی اور لوٹ مار کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ریاستی وزیر صنعت ششی پنجا نے الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔