میرٹھ میں مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے ایک انتخابی ریلی Rally by All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen in Meerut منعقد کی گئی، جس میں ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی AIMIM) Chief Asaduddin Owaisi نے ایک بار پھر اپنی بے باک بیان بازی سے مسلمانوں کو متحد ہونے کی بات کرتے ہوئے اپنی پارٹی اور اپنے امیر کا انتخاب کرنے کی بات کہی۔ تاکہ صوبے میں مسلمانوں کو بھی ان کے حقوق ملیں۔
مغربی اتر پردیش میں اپنی سیاسی زمین تلاش رہی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے آج میرٹھ میں ایک انتخابی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں پارٹی کارکنان کے ساتھ بڑی تعداد میں لوگ اسدالدین اویسی کا خطاب سننے آئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے اپنے تلخ انداز میں مخالف سیاسی جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کو متحد ہونے کی بات کہی۔
اس موقع پر اسدالدین اویسی نے سپا، بسپا اور کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں صرف مسلمانوں کا استعمال کرنے والی پارٹی بتایا اس کے کے علاوہ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے لکھیم پور میں کسانوں کو گاڑی سے کچلنے کے ملزم مرکزی وزیر کو بچانے کا الزام وزیراعظم پر لگاتے ہوئے کہا کہ کہیں نہ کہیں بی جے پی اپنے ووٹ بینک کو بچانے کے لیے قصور واروں کا ساتھ دے رہی ہے۔
اسدالدین اویسی نے 1987 میں ہوئے میرٹھ کے ملیانا اور ہاشم پورہ کے فسادات میں مسلمانوں کے ساتھ ہوئے قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں سبھی سیاسی جماعتوں کی حکومت ہونے کے بعد بھی 34 سالوں سے فسادات کے مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکا۔
ایسے میں اب مسلمانوں کو اپنے مسائل کے ساتھ اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے اپنی پارٹی اور اپنا امیر چننے کی ضرورت ہے۔ تاکہ مسلمانوں کا استحصال اور استعمال نہ ہو سکے۔
huge crowd at Owaisi's Meerut rally
میرٹھ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی منعقد ہوئی ریلی میں پہنچا ہزاروں کا ہجوم 2022 اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحادالمسلمین کو کتنا کامیاب کرےگا یہ وقت ہی بتائے گا، لیکن ریلی میں پہنچی عوامی بھیڑ مخالف سیاسی جماعتوں کے لیے بے چینی ضرور پیدا کر گئی۔