ETV Bharat / bharat

خصوصی رپورٹ: 'حکومت اور ماؤنواز، دونوں کا شکریہ'

ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بیجا پور سے پولیس اور ماؤنوازوں کے مابین تصادم کے بعد لاپتہ ہوئے سی آر پی ایف کے کوبرا بٹالین کے جوان راکیشور سنگھ منہاس کو ماؤنوازوں نے رہا کر دیا ہے۔ راکیشور سنگھ جموں کے رہنے والے ہیں۔ ان کی رہائی کے بعد ان کے گھر میں جشن کا ماحول ہے۔

Rakeshwar Singh family
راکیشور سنگھ کے اہل خانہ
author img

By

Published : Apr 8, 2021, 8:52 PM IST

Updated : Apr 8, 2021, 10:20 PM IST

ماؤنوازوں نے حکومت سے مذاکرات کے بعد آج راکیشور سنگھ کو صحیح سلامت واپس بھیج دیا ہے۔ ان کی واپسی کی خبر سن کر ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ ان کے لیے دعائیں کرنے والوں نے راحت کی سانس لی ہے۔

راکیشور سنگھ کے اہل خانہ

خیال رہے کہ 6 اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤنوازوں نے لاپتہ جوان کو اپنے قبضے میں لینے کی بات کہی تھی۔

راکیشور سنگھ منہاس کی رہائی پر ان کے اہل خانہ اپنے رشتہ داروں کو مٹھائی کھلا کر اپنی خوشیوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ مینا منہاس بھی کافی خوش نظر آئیں۔ انہوں نے مرکزی و ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ راکیشور سنگھ کی بیٹی نے کہا کہ جب اس کے والد گھر آئیں گے تو وہ انہیں گلے لگائے گی۔ اسی طرح ان کی خالہ نے بھی مسرت کا اظہار کیا۔

Rakeshwar Singh
Rakeshwar Singh

راکیشور سنگھ کی رہائی کے لیے ماؤنوازوں سے بات کرنے والے افسر نے بتایا کہ جیسے ہی پتہ چلا کہ راکیشور سنگھ ماؤنوازوں کے قبضے میں ہیں ویسے ہی حکومت نے انہیں آزاد کرانے کی کوشش شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی راکیشور سنگھ ڈاکٹر کے ساتھ ہیں۔ ان کا ٹیسٹ ہو رہا ہے۔

Rakeshwar Singh
Rakeshwar Singh

اس سے قبل چھتیس گڑھ کے تمام فلاحی اداروں اور سکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ نے راکیشور سنگھ کو صحیح سلامت رہا کرانے کی مرکزی حکومت، جموں و کشمیر کے ایل جی نیز چھتیس گڑھ کے وزیراعلی سے اپیل کی تھی۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ جلد سے جلد کوئی مناسب طریقہ کار اپنا کر ان کے شوہر کو واپس لایا جائے۔ اور آج اس میں کامیابی مل گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مغوی سی آر پی ایف جوان کو ماؤنوازوں نے رہا کردیا

دراصل تین اپریل کو تریم کے جنگلوں میں ہوئے ماؤنوازوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر کے بعد راکیشور سنگھ لاپتہ تھے۔ چھ اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤ نوازوں نے لاپتہ ہوئے جوان کو اپنے قبضے میں لینے کی بات کہی تھی۔ وہ جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے رہنے والے ہیں۔ ان کا خاندان مسلسل حکومت سے اپیل کر رہا تھا کہ انہیں صحیح سلامت واپس لایا جائے۔

اپریل میں ماؤنوازوں اور سکیورٹی اہلکار کے درمیان تصادم میں کل 24 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 31 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے، جن کا علاج چھتیس گڑھ کے الگ الگ ہسپتالوں میں جاری ہے۔ شہید ہوئے جوانوں میں ڈی آر جی، ایس ٹی ایف اور کوبرا بٹالین کے جوان شامل ہیں۔ اسی تصادم کے بعد سے سکیورٹی اہلکار راکیشور سنگھ منہاس لاپتہ تھے۔

ماؤنوازوں نے حکومت سے مذاکرات کے بعد آج راکیشور سنگھ کو صحیح سلامت واپس بھیج دیا ہے۔ ان کی واپسی کی خبر سن کر ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ ان کے لیے دعائیں کرنے والوں نے راحت کی سانس لی ہے۔

راکیشور سنگھ کے اہل خانہ

خیال رہے کہ 6 اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤنوازوں نے لاپتہ جوان کو اپنے قبضے میں لینے کی بات کہی تھی۔

راکیشور سنگھ منہاس کی رہائی پر ان کے اہل خانہ اپنے رشتہ داروں کو مٹھائی کھلا کر اپنی خوشیوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ مینا منہاس بھی کافی خوش نظر آئیں۔ انہوں نے مرکزی و ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ راکیشور سنگھ کی بیٹی نے کہا کہ جب اس کے والد گھر آئیں گے تو وہ انہیں گلے لگائے گی۔ اسی طرح ان کی خالہ نے بھی مسرت کا اظہار کیا۔

Rakeshwar Singh
Rakeshwar Singh

راکیشور سنگھ کی رہائی کے لیے ماؤنوازوں سے بات کرنے والے افسر نے بتایا کہ جیسے ہی پتہ چلا کہ راکیشور سنگھ ماؤنوازوں کے قبضے میں ہیں ویسے ہی حکومت نے انہیں آزاد کرانے کی کوشش شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی راکیشور سنگھ ڈاکٹر کے ساتھ ہیں۔ ان کا ٹیسٹ ہو رہا ہے۔

Rakeshwar Singh
Rakeshwar Singh

اس سے قبل چھتیس گڑھ کے تمام فلاحی اداروں اور سکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ نے راکیشور سنگھ کو صحیح سلامت رہا کرانے کی مرکزی حکومت، جموں و کشمیر کے ایل جی نیز چھتیس گڑھ کے وزیراعلی سے اپیل کی تھی۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ جلد سے جلد کوئی مناسب طریقہ کار اپنا کر ان کے شوہر کو واپس لایا جائے۔ اور آج اس میں کامیابی مل گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مغوی سی آر پی ایف جوان کو ماؤنوازوں نے رہا کردیا

دراصل تین اپریل کو تریم کے جنگلوں میں ہوئے ماؤنوازوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر کے بعد راکیشور سنگھ لاپتہ تھے۔ چھ اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤ نوازوں نے لاپتہ ہوئے جوان کو اپنے قبضے میں لینے کی بات کہی تھی۔ وہ جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے رہنے والے ہیں۔ ان کا خاندان مسلسل حکومت سے اپیل کر رہا تھا کہ انہیں صحیح سلامت واپس لایا جائے۔

اپریل میں ماؤنوازوں اور سکیورٹی اہلکار کے درمیان تصادم میں کل 24 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 31 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے، جن کا علاج چھتیس گڑھ کے الگ الگ ہسپتالوں میں جاری ہے۔ شہید ہوئے جوانوں میں ڈی آر جی، ایس ٹی ایف اور کوبرا بٹالین کے جوان شامل ہیں۔ اسی تصادم کے بعد سے سکیورٹی اہلکار راکیشور سنگھ منہاس لاپتہ تھے۔

Last Updated : Apr 8, 2021, 10:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.