مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا ایک اور نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کچھ عرصہ قبل بھی چودھری راکیش ٹکیت کو فون پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی، جس میں ٹکیت خاندان کی جانب سے پولیس کو نامعلوم شخص کے خلاف شکایت کی گئی تھی۔ اس کے چند ماہ بعد، گزشتہ بدھ کی دیر رات، ایک بار پھر بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹکیت کے بیٹے گورو ٹکیت کے موبائل فون پر بم کی دھمکی موصول ہوئی۔ اس وقت گورو ٹکیت اپنے گاؤں سیسولی میں موجود تھے۔
دیر رات جب گورو کو اس کے فون پر بار بار دھمکی آنے لگی تو گورو ٹکیت نے اپنا موبائل بند کر دیا۔ اس کے بعد میسج پر بھی گورو ٹکیت کو بم سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ موبائل فون پر بم کی دھمکی ملنے کے بعد ٹیکیت فیملی نے مقامی پولیس اسٹیشن میں نامعلوم شخص کے خلاف شکایت درج کرایا۔ اس پورے معاملے میں میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے راکیش ٹکیت نے بتایا کہ پہلے وہ ہمیں موبائل پر دھمکیاں دیتے تھے، کبھی چاقو سے مار ڈالنے کی، کبھی گولی مار دینے کی لیکن اس بار موصول ہونے والی دھمکی میں بم کا استعمال کیا گیا ہے، یعنی بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دھمکی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ باہر نہ جائیں، اس کا مطلب ہے کہ ہم کسان اجلاس کے لیے باہر کہیں نہ جائیں۔ گورو ٹکیت کو فون پر اس طرح کی دھمکی دی گئی ہے۔ رات تقریباً 9:10 بجے گورو ٹکیت کو بار بار کال موصول ہوئی اور فون پر دھمکی دی گئی۔ گالی گلوچ کی گئی تو اُنہوں نے فون بند کر لیا۔ فون بند کرنے کے بعد دھمکی بھرے میسج بھیجے گئے۔ میسج میں لکھا گیا کہ فون بند کرنے کے بعد آپ کتنی دور بھاگیں گے، ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔ دھمکی دینے والا کہتا ہے کہ باہر آنا جانا بند کرو حکومت کے خلاف انڈین کسان یونین یا کسانوں کا جو بھی احتجاج ہو رہا ہے اسے روک دو۔ ہمارے ساتھ فلائٹ میں غلط زبان کا استعمال کیا گیا، بنگلورو میں کرناٹک میں بھی ہم پر براہ راست حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہ اکہ دھمکیاں ملنے کے بعد آج ہم نے بھورا کلا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، ان کی تحقیقات کی جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ ان لوگوں کے پیچھے کون ہے۔ اس طرح کی دھمکیوں سے ہمارا کوئی کام نہیں رکے گا، ہماری میٹنگیں، پنچایتیں کبھی نہیں رک سکتیں۔ انہوں نے بتایا کہ کل میرٹھ میں ایک بڑی پنچایت ہے جس میں ہم موجود ہوں گے۔ 20 مارچ کو دہلی میں ایک بڑی پنچایت بھی ہے، جو متحدہ کسان مورچہ کی پنچایت ہے۔ ایسی دھمکیاں دینے والے ذہنی مریض ہیں۔