ٹکیت نے کنڈلی بارڈر پر احتجاج کررہے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ذات، مذہب کے نام پر کسانوں کو تقسیم کرنے کی سازش بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کی کوئی ذات نہیں ہوتی۔ کسان 36 برادری میں ہیں اور کسی نہ کسی شکل میں ہر برادری زراعت سے جڑی ہے اس لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ سازش یہاں نہیں چلے گی۔
انہوں نے سوال کیا کہ دہلی میں لاکھ سے زیادہ ٹریکٹروں پر تین لاکھ لوگ پہنچے اور کسی کی سائیکل کی ہوا تک نہیں نکالی گئی۔ یہ ڈسپلن نہیں تو کیا تھا۔ حکومت بتائے کہ راتوں رات لوگوں کو کیسے لال قعلہ تک پہنچا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب کی بار 40 لاکھ ٹریکٹر آئیں گے اور دہلی کو بتا دیں گے کہ یہ کسی ایک علاقے کی نہیں پورے ملک کی تحتی ہے۔
جوائن محاذ کے ارکان ملک بھر میں گھوم گھوم کر کسانوں کی تحریک چلا چکے ہیں اور اب اسے باضابطہ شکل دی جائے گی تاکہ حکومت کے کان پر جوں رینگے۔
مزید پڑھیں:
لال قلعہ ہنگامہ : مزید ایک ملزم اقبال سنگھ گرفتار
انہوں نے ہریانہ کی کھاپ پنچایتوں کا ان کی مدد اور تعاون کرنے کے لئے اظہار تشکر کیا۔
یو این آئی