ETV Bharat / bharat

راجیہ سبھا میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق بل منظور

author img

By UNI (United News of India)

Published : Dec 12, 2023, 10:03 PM IST

راجیہ سبھا نے منگل کو چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری اور سروس کی شرائط کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک بل پاس کیا۔ اس بل کو پہلے لوک سبھا سے منظور کیا گیا تھا۔ Election Commissioner Appointment Bill

rajya-sabha-passes-election-commissioner-appointment-bill
راجیہ سبھا میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق بل منظور

نئی دہلی: راجیہ سبھا نے منگل کو چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں (تقرری، سروس کی شرائط اور دفتر کی مدت) بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ قبل ازیں ایوان میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے وی شیواداسن اور جان برٹاس کی تجویز کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز کو صوتی ووٹ سے نامنظور کر دیا۔

ایوان میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کی آزادی اور غیر جانبداری کے لیے پابند عہد ہے اور یہ بل اس سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے سپریم کورٹ کی ہدایات کو پورا کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کو مضبوط بنا کر کمشنروں کا پے اسکیل سپریم کورٹ کے جج کے برابر کر دیا گیا ہے اور کوئی بھی عدالت انہیں ان کی مدت ملازمت میں فرائض کی ادائیگی پر طلب نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اختیارات کی ڈی سنٹرلائز کیا گیا ہے۔ اس لیے ایگزیکٹو، عدلیہ اور مقننہ کے دائرہ اختیار طے کیا گیا ہے۔ تقرری کا عمل ایگزیکٹو کا شعبہ ہے۔ یہ بل الیکشن کمیشن (انتخابی کمشنروں کے کام کی شرائط اور کام کے طرز عمل) ایکٹ 1991 کی جگہ لے گا۔ آئین کے آرٹیکل 324 کے مطابق الیکشن کمیشن چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور دیگر الیکشن کمشنرز (ای سی) پر مشتمل ہوتا ہے۔

بل میں ایک سلیکشن کمیٹی کا انتظام کیا گیا ہے جس میں وزیر اعظم بطور چیئرمین، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور ایک مرکزی کابینہ کے وزیر کو بطور رکن نامزد کیا گیا ہے۔ اگر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے، تو لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کا لیڈر اس میں ہوگا۔ سلیکشن کمیٹی پر غور کرنے کے لیے ایک سرچ کمیٹی پانچ افراد کا پینل تیار کرے گی۔ سرچ کمیٹی کی سربراہی کابینہ سیکرٹری کریں گے۔ اس میں دو دیگر ممبران ہوں گے جو مرکزی حکومت کے سکریٹری کے عہدے سے نیچے کے نہیں ہوں گے۔

دراصل سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ جب تک کوئی قانون نہیں بن جاتا تب تک ملک کے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا کی ایک کمیٹی کی سفارش پر صدر کے ذریعہ کی جائے گی۔ اب اسی چیز کو بدلنے کے لیے مودی حکومت ایک بل لائی ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

نئی دہلی: راجیہ سبھا نے منگل کو چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں (تقرری، سروس کی شرائط اور دفتر کی مدت) بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ قبل ازیں ایوان میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے وی شیواداسن اور جان برٹاس کی تجویز کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز کو صوتی ووٹ سے نامنظور کر دیا۔

ایوان میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کی آزادی اور غیر جانبداری کے لیے پابند عہد ہے اور یہ بل اس سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے سپریم کورٹ کی ہدایات کو پورا کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کو مضبوط بنا کر کمشنروں کا پے اسکیل سپریم کورٹ کے جج کے برابر کر دیا گیا ہے اور کوئی بھی عدالت انہیں ان کی مدت ملازمت میں فرائض کی ادائیگی پر طلب نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اختیارات کی ڈی سنٹرلائز کیا گیا ہے۔ اس لیے ایگزیکٹو، عدلیہ اور مقننہ کے دائرہ اختیار طے کیا گیا ہے۔ تقرری کا عمل ایگزیکٹو کا شعبہ ہے۔ یہ بل الیکشن کمیشن (انتخابی کمشنروں کے کام کی شرائط اور کام کے طرز عمل) ایکٹ 1991 کی جگہ لے گا۔ آئین کے آرٹیکل 324 کے مطابق الیکشن کمیشن چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور دیگر الیکشن کمشنرز (ای سی) پر مشتمل ہوتا ہے۔

بل میں ایک سلیکشن کمیٹی کا انتظام کیا گیا ہے جس میں وزیر اعظم بطور چیئرمین، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور ایک مرکزی کابینہ کے وزیر کو بطور رکن نامزد کیا گیا ہے۔ اگر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے، تو لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کا لیڈر اس میں ہوگا۔ سلیکشن کمیٹی پر غور کرنے کے لیے ایک سرچ کمیٹی پانچ افراد کا پینل تیار کرے گی۔ سرچ کمیٹی کی سربراہی کابینہ سیکرٹری کریں گے۔ اس میں دو دیگر ممبران ہوں گے جو مرکزی حکومت کے سکریٹری کے عہدے سے نیچے کے نہیں ہوں گے۔

دراصل سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ جب تک کوئی قانون نہیں بن جاتا تب تک ملک کے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا کی ایک کمیٹی کی سفارش پر صدر کے ذریعہ کی جائے گی۔ اب اسی چیز کو بدلنے کے لیے مودی حکومت ایک بل لائی ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.