پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کی صورتحال ہے۔ آج جیسے ہی راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے آج اپوزیشن پارٹی کے کچھ ارکان کی طرف سے جنرل سکریٹری اور رپورٹر کی میز پر چڑھ کر ہنگامہ آرائی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایوان کی توہین قرار دیا۔
آج راجیہ سبھا میں چیئرمین وینکیا نائیڈو کل کے ہنگامے کا حوالہ دیتے ہوئے ایوان میں جذباتی ہوگئے۔ نائیڈو نے منگل کو پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ممبران، حکومت کو مجبور نہیں کرسکتے کہ وہ کیا کریں اور کیا نہ کریں۔
نائیڈو نے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کل کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مانسون سیشن کے دوران کچھ اراکین میں مسابقت کا جذبہ پیدا ہوا، جو کہ افسوسناک ہے۔ کسی بھی مقدس مقام کی توہین غلط ہے۔ مندر کا 'گربھ گرہ' بہت اہم ہوتا ہے۔ جمہوریت میں یہ گھر بھی ایک مندر کی طرح ہوتا ہے۔ یہاں جنرل سیکرٹری اور رپورٹر بیٹھے ہیں۔ کل کچھ ممبران نے یہاں غلط کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: OBC Bill: او بی سی ترمیمی بل لوک سبھا میں منظور
قابل ذکر ہے کہ کل اپوزیشن جماعتوں کے ارکان زرعی قوانین اور پیگاسس جاسوسی کیس کے حوالے سے ہنگامہ آرائی کررہے تھے۔ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، ترنمول کانگریس کے موسم نور، کانگریس کے پرتاپ سنگھ باجوہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکس کے شیوداسن اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوام نے جنرل سکریٹری کی میز پر بیٹھ کر نعرے بلند کیے۔ یہ ممبران بھی میز بجارہے تھے۔ دوسرے ارکان شور مچارہے تھے۔ اس سے پہلے کانگریس کے رپون بورا، دیپندر ہڈا اور کانگریس کے راج منی پٹیل بھی میز پر کھڑے تھے۔
اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ او بی سی ترمیمی بل کی منظوری کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کی جاسکتی ہے۔ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 13 اگست تک جاری رہنا تھا۔ لیکن دو دن پہلے لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔