تمل ناڈو میں شدید بارش کی وجہ سے افراتفری کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ ہر طرف پانی پانی نظر آرہا ہے۔ دریں اثنا، جنوب مغرب اور ملحقہ مغربی وسطی خلیج بنگال پر ہواکاکم دباو شمالی تمل ناڈو اور جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ہوا کا یہ کم دباؤ چنئی سے تقریباً 340 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں اور پڈوچیری سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پرمرکوز ہے۔ جو جمعرات کو شمالی تمل ناڈو کے ساحل پر پہنچے گا۔ اگلے 12 گھنٹوں میں اس میں شدت آنے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس کی کم سے کم مقدار میں تیزی سے تبدیلی آئی توبہت زیادہ بارش ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے اثرات سے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران چنئی، تروولور، کانچی پورم، چنگلپیٹ، کڈالور اور وِلو پورم اضلاع میں انتہائی تیز بارش ہوسکتی ہے۔
چنئی اور پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی 20 رکنی ٹیم تروولور ضلع میں تعینات کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ اس دوران شمالی تمل ناڈو کے اندرونی حصوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔ بگڑتے ہوئے موسمی حالات کے پیش نظر کئی اضلاع کے اسکولوں اور کالجوں میں آج تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، کل شام سے چنئی شہر، مضافاتی علاقوں، کئی اضلاع اور مغربی خطوں میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے وقفے وقفے سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے شہر اور مضافاتی علاقوں کے نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ چنئی کے تمام حصوں میں بارش ہو رہی ہے لیکن اس سے ٹریفک متاثر نہیں ہوئی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے شدید بارش کی پیشین گوئی کے بعد گریٹر چنئی میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں جبکہ لوگوں سے کھانے پینے اور ضروری اشیاء کا مناسب ذخیرہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔
یواین آئی